پاکستان اور چین کا سی پیک کی موثر نگرانی کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر اتفاق

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چینی پیپلز کانگریس کے چیئرمین لی ژانشو نے ورچوئل اجلاس میں فیصلہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 28 جنوری 2021 14:39

پاکستان اور چین کا سی پیک کی موثر نگرانی کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جنوری ۔2021ء) بیجنگ اور اسلام آباد نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی موثر نگرانی کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر اتفاق کیا ہے رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر اور چینی قومی پیپلز کانگریس (این پی سی) کے چیئرمین لی ژانشو نے ورچوئل اجلاس کے دوران یہ فیصلہ لیا اور اپنی پارلیمنٹ کے سیکرٹریوں کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی.

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ ایک سرکاری دستے کے مطابق ورچوئل میٹنگ کوویڈ 19 وبائی بیماری کے خاتمے کے بعد دونوں پریذائیڈنگ افسران کے مابین پہلا اعلیٰ سطح کا رابطہ تھا، اس میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ کمیٹی کے قیام سے متعلق تجویز اسد قیصر کی طرف سے آئی ہے اسد قیصر اور لی ژانشو نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں پارلیمانوں کے مابین پارلیمانی اور معاشی تعاون سے موجودہ دوطرفہ تعلقات کو تقویت ملے گی، انہوں نے قائمہ کمیٹیوں کے ساتھ ساتھ پارلیمانی فرینڈشپ گروپ پر باہمی رابطوں کے ذریعے پارلیمانی تعاون کو بڑھانے کا فیصلہ کیا.

اسپیکر نے کہا کہ بلاشبہ سی پیک پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے ایک لائف لائن ہے اور سی پیک منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ سی پیک کی سرگرمی میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہو چی ہیں اور رشاکئی اسپیشل اکنامک زون جلد فعال ہوجائے گا جو خاص طور پر خیبر پختونخوا اور ملک میں عام طور پر روزگار کی فراہمی کے علاوہ معاشی سرگرمیاں پیدا کرے گا.

اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان چین کو اپنا سب سے قریبی دوست، مضبوط ترین شراکت دار اور ”ایک آہنی بھائی“ سمجھتا ہے انہوں نے کہا کہ تعلقات میں مستقل ترقی سے اخوت کا ایک انوکھا نمونہ پیش کیا گیا انہوں نے اپنے چینی ہم منصب کو پاک چین سفارتی تعلقات اور نئے چینی سال کی 71 ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کی. اسپیکر نے کہا کہ پاکستان چین کی علاقائی سالمیت پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ”ون چین پالیسی“ کی مکمل حمایت کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی اور علاقائی فورموں پر چینی تعاون کی قدر کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ دنیا کے نقشے پر خون بہنے والے زخم کی مانند موجود کشمیر کو بین الاقوامی توجہ کی ضرورت ہے تاکہ کشمیری عوام کی پریشانیوں کے خاتمے اور بین الاقوامی عہد کی تکمیل کی جا سکے، انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر چین کی متفقہ حمایت کی عوام اور حکومت پاکستان قدر کرتے ہیں.

چین کی نیشنل پیپلز کانگریس کے چیئرمین لی ژانشو نے کہا کہ پاکستان کے دفاع اور علاقائی سالمیت برقرار رکھنے کے لیے چین ہمیشہ اس کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا، انہوں نے کہا کہ کووڈ۔

(جاری ہے)

19 چین کے ساتھ ساتھ دنیا کے لیے تباہ کن تھا تاہم پاکستان خصوصاً اس کی پارلیمنٹ کی حمایت نے اس بیماری سے لڑنے کے لیے چینیوں کے حوصلے بلند کیے تھے، انہوں نے اسپیکر کو یقین دلایا کہ کووڈ۔19 ویکسین کی فراہمی چینی حکومت کی اولین ترجیح ہے.

انہوں نے کہا کہ سی پیک دونوں ممالک کی معیشتوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، خطے میں دہشت گردی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے سی پیک کی سلامتی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اسے درست سمت میں گامزن رکھا جا سکے نیشنل پیپلز کانگریس کے چیئرمین نے کہا کہ اسد قیصر کا سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زون کے قیام کے لیے اس سے پہلے خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر کی حیثیت سے اور بعد میں بطور قومی اسمبلی اسپیکر کردار مثالی رہا ہے، انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ اور سی پیک کے تحت دیگر منصوبے پاکستان میں معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے.

اسد قیصر کے ہمراہ ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری، سی پیک پر قومی اسمبلی کی کمیٹی کے چیئرمین شیر علی ارباب، قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین احسان اللہ ٹوانہ، پاک چین دوستی گروپ کے کنوینر نور عالم خان اور دیگر ممبران قومی اسمبلی بھی موجود تھے جبکہ لی ژانشو کے ساتھ نیشنل پیپلز کانگریس کے ڈپٹی اسپیکر اور ورچوئل میٹنگ کے دوران امور خارجہ اور قانون سے متعلق کمیٹیوں کے چیئرمین بھی موجود تھے.