Live Updates

ضمنی انتخاب این اے 75 کے انتخابی نتائج کیس کی سماعت‘ریٹرننگ افسر نے رپورٹ جمع کرادی

337 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج رات ساڑھے تین بجے آر ایم ایس میں شامل ہو چکے تھے اور 20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں تاخیر ہوئی. ریٹرننگ افسر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 23 فروری 2021 14:02

ضمنی انتخاب این اے 75 کے انتخابی نتائج کیس کی سماعت‘ریٹرننگ افسر نے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 فروری ۔2021ء) الیکشن کمیشن میں ضمنی انتخاب این اے 75 کے انتخابی نتائج کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران ریٹرننگ افسر نے رپورٹ جمع کرادی ہے ریٹرننگ افسر نے رپورٹ میں عدالت کو بتایا کہ 337 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج رات ساڑھے تین بجے آر ایم ایس میں شامل ہو چکے تھے اور 20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں تاخیر ہوئی.

انہوں نے بتایا کہ 19 پریزائڈنگ افسران سے رابطہ نہیں ہو رہا تھا چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ پریزائیڈنگ افسران کے ساتھ پولیس اہلکار بھی تھے کیا آپ نے وائرلیس پر رابطہ کیا جس پر ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ میں نے ڈی ایس پی ڈسکہ کو ہدایت کی تھی لیکن وائرلیس پر بھی رابطہ نہیں ہوا.

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ 20 میں سے دس پولنگ اسٹیشنز کے نتائج صبح ساڑھے چار سے ساڑھے چھ بجے موصول ہوئے اور 20 میں سے 4 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں کوئی فرق نہیں ہے ریٹرننگ افسر نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز کے پریزائڈنگ افسران کے نتائج اور پولنگ ایجنٹ کے نتائج ایک جیسے ہیں الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حلقہ میں پولنگ کے دوران دہشت کا ماحول رہا، دن دیہاڑے پورے حلقے میں فائرنگ ہوتی رہی.

ان کا کہنا تھا کہ 20 پریزائیڈنگ افسر اچانک غائب ہو گئے اور معجزانہ طور پر صبح ساڑھے پانچ بجے واپس آ گئے انہوں نے کہا کہ صرف 20 پولنگ اسٹیشنز پر ری پولنگ نہیں ہونی چاہیے، پورے حلقے کے الیکشن پر نظر ڈالنے کی ضرورت ہے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں جو فارم 45 دیے گئے ان میں سے اکثر پر انگوٹھے کے نشان نہیں ہیں ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ کسی پریزائڈنگ افسر نے کہا کہ گاڑی خراب ہو گئی تھی کسی نے کہا دھند کی وجہ سے نہیں آ سکے.

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان نے کہا کہ جب آپ نے الیکشن کی رات ہم سے رابطہ کیا تھا آپ بہت گھبرائے ہوئے تھے، آپ نے کہا تھا کہ پولیس اور انتظامیہ تعاون نہیں کر رہے ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ انتظامیہ نے تعاون کیا تھا لیکن باہر ہجوم بہت زیادہ تھا، دونوں جماعتوں کے کارکنان کی بڑی تعداد آر او دفتر کے باہر موجود تھی. سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ان کے اس دن اور آج کے بیان میں فرق ہے، الیکشن کے دن حلقے میں جنگ کا سما تھا ان کا کہنا تھا کہ عثمان ڈار نے بھی بیان دیا کہ یہ الیکشن نہیں جنگ ہے، صرف بیس پولنگ اسٹیشنز کا مسئلہ نہیں ہے پورے حلقے میں دہشت کا ماحول بنایا گیا.

انہوں یہ سوچا سمجھا آپریشن تھا، غائب ہونے والے پریزائڈنگ افسران کو کہیں زبردستی رکھا گیا تھا مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے وکیل سلمان اکرم نے الیکشن کمیشن سے پورے حلقے میں ری پولنگ کا مطالبہ کر دیا بعد ازاں الیکشن کمیشن میں پرانا ڈسکہ پولنگ اسٹیشن کے باہر فائرنگ کی ویڈیو الیکشن کمیشن میں پیش کی گئی. لیگی امیدوار کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی کی موجودگی میں پی ٹی آئی والے فائرنگ کرتے رہے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ایک ویڈیو میں دیکھا موٹر سائیکل سوار فائرنگ کررہے تھے، کیا کسی کو گرفتار کیا گیا؟مسلم لیگ (ن) کی امیدوار نوشین افتخار نے الیکشن کمیشن کے سامنے دعویٰ کیا کہ ڈی ایس پی ڈسکہ نے پولنگ کے دن مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی.

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نتیجے تک پہنچے گا، اگر الیکشن ٹھیک ہوا تو نتیجہ جاری ہوگا اور اگر ٹھیک نہیں ہوا تو ری پول کراسکتے ہیں بعد ازاں تحریک انصاف کے وکیل نے الیکشن کمیشن سے دستاویزات جمع کرانے کے لیے وقت طلب کرلیا جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ آپ شواہد کب تک دے سکتے ہیں؟ تحریک اںصاف کے وکیل نے کہا کہ ایک ہفتے کا وقت دیں، تصدیق شدہ نتائج اور شواہد جمع کرانا چاہتے ہیں.

الیکشن کمیشن نے کل تک پی ٹی آئی سے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے این اے 75 ضمنی انتخاب سے متعلق کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی نے الیکشن کمیشن کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم 20 پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ انتخابات کے لیے تیار ہیں تاہم مسلم لیگ (ن) نے پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کیا ہے.

ان کا کہنا تھا کہ جلد انتخاب کا فیصلہ سامنے آجائے گا انہوں نے کہا کہ پولیس کے پاس ریکارڈز موجود ہیں، مریم نواز جن لوگوں کی رہائی کی بات کر رہی ہیں ان پر 8 سے 10 مقدمات ہیں اور وہ پیشہ ور ملزم ہیںاس موقع پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے 20 حلقوں میں ووٹنگ کی درخواست واپس لینے کی ہدایت دے دی ہے. ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم انتخابات کو شفاف بنانا چاہتے ہیں اسی اصول کے مدنظر مسلم (ن) کو 20 پولنگ اسٹیشنز پر اعتراض ہے ہم اس پر بھی راضی ہیں تاہم اب انہوں نے اپنا بیان بدل کر پورے حلقے میں انتخاب کرانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں انتخابات میں اصلاحات لانے ہوں گے تاکہ آئندہ ایسے واقعات نہ ہوں تاہم اس میں ترامیم لاتے ہیں تو اپوزیشن بھاگ جاتی ہے.


Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات