چکن کی قیمت میں بے تحاشا اضافہ، ٹویٹر پر بائیکاٹ چکن کی مہم زور پکڑ گئی
کراچی میں مرغی کاگوشت 500 روپے کلو تک پہنچ گیا،سوشل میڈیا پر صارفین کی دو ہفتے کے لیے چکن کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل
مقدس فاروق اعوان پیر 8 مارچ 2021 15:17
(جاری ہے)
ملک بھر میں مرغی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، عوام سوال کرنے لگے ہیں کہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں کہاں سوئی ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ماہ فروری کے دوران چکن اور گھی کی قیمتوں میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ادارہ شماریات کے مطابق فروری میں کوئٹہ میں چکن سب سے زیادہ مہنگاہوااور اس کی قیمت میں 61 روپے فی کلو تک اضافہ ہوا۔ چکن کی اوسط فی کلو قیمت 272 روپے رہی جبکہ لاڑکانہ میں چکن کی اوسط فی کلو قیمت 56 روپے بڑھی، ملتان 54 روپے 49 پیسے اور حیدرآباد میں چکن 54 روپے 51 پیسے کلو مہنگی ہوئی۔ فروری کے مہینے میں کراچی میں چکن 53 روپے 46 پیسے تک فی کلو مہنگی ہوئی ۔اس تمام صورتحال میں سوشل میڈیا پر بائیکاٹ چکن کے نام سے بھی مہم شروع کر دی گئی ہے جس میں عوام سے چکن کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔ایک صارف نے کہا کہ مافیا کو گھٹنوں کے نیچے لانے کے لیے چکن کا بائیکاٹ کریں۔ ایک صارف نے حکومت سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے عہدیداروں اور وزیراعلیٰ سندھ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اے سی اور ڈی سی کو مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کریں۔ ایک صارف نے کہا کہ صرف 3 دن تک مرغی نہ کھائیں، اس کے بجائے اسی قیمت میں گائے کا گوشت خریدیں یا مچھلی کھائیں۔ یہ دونوں مرغی کے مقابلے میں زیادہ صحت بخش ہیں۔ 3 دن تک بائیکاٹ کریں اور دیکھیں کہ کیا ہوتا ہے۔ ایک صارف نے کہا کہ دو ہفتے تک چکن کا بائیکاٹ کرنے سے انہیں آخر پر مرغیاں ضائع کرنے کی ضرورت پڑے گی۔اس کے علاوہ بھی کئی صارفین نے کم از کم دو ہفتے تک چکن کے بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ مرغی کے گوشت کی قیمتوں کو نیچے لایا جا سکے،۔دوسری طرف پولٹری فارمرز کا کہنا ہے کہ مرغیوں کی خوراک دگنی مہنگی ہوگئی ہے چکن تو مہنگا ہوگا، دکان داروں کا الگ رونا ہے کہ شہری سپلائی مہنگی ہے، سستا گوشت کیسے بیچیں۔ صارفین کا کہناہے کہ سینٹ میں ووٹوں کی لگنے والی قیمت کا تو پھر پتا چل جاتا ہے مگر مہنگائی کہاں جا کر رکے گی کوئی بتانے کو تیار نہیں، خریدار دہائی دینے لگے ہیں کہ حکومت کو سینیٹرز کے ریٹ معلوم ہیں، مرغی کے نہیں۔واضح رہے کہ اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافے کا نیا ریکارڈ بن رہا ہے، روز مرہ کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اچانک اضافہ متعلقہ محکموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔تاہم عوام نے سوال اٹھایا ہے کہ ملک میں سیلاب آیا نہ قدرتی آفت، پھر مرغی کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ کیوں کیا گیا کیا کوئی پوچھنے والا نہیںمزید اہم خبریں
-
یو این جنرل اسمبلی: ہر سال 24 مئی کو یوم مارخور منانے کا فیصلہ
-
ملک میں بارشوں کا نیا سلسلہ داخل ہو گیا
-
اگر ملک چلانا ہے تو پھر نیب کے ادارے کو ختم کرنا پڑے گا
-
مشرقی افریقہ: بارشوں اور سیلاب کے دوران یو این امدادی کارروائیاں جاری
-
ایکسٹینشن بربادی کا راستہ ہے
-
سچ یہ ہے کہ یہ الیکشن تحریک انصاف جیت چکی
-
ملک میں رواں سال کی پہلی ہیٹ ویو کا الرٹ جاری
-
اگر میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی
-
وزیرخزانہ کی ایف بی آرکو محصولات وصولی کا ہدف حاصل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہدایت
-
گندم اور چینی کا بحران پیدا کرنے کی ایک پوری اکانومی ہے
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات
-
سندھ حکومت سٹنٹنگ سمیت ہر قسم کی غذائی قلت کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.