مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی ضمانت کا معاملہ التوا کا شکار

تحریری حکم نامے پر جسٹس اسجد جاوید کے دستخط ہونا ابھی باقی ہیں ، قانون کے مطابق دونوں ججز کے دستخط ہونے تک مسلم لیگ ن کے صدر کی رہائی ممکن نہیں ، ذرائع

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 16 اپریل 2021 10:41

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی ضمانت کا معاملہ التوا کا شکار
لاہور (اردو پوائنٹ ، تازہ ترین اخبار ، 16اپریل 2021) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف کی ضمانت کا معاملہ التوا کا شکار ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی ضمانت کے تحریری حکم نامے پر جسٹس اسجد جاوید کے دستخط ہونا ابھی باقی ہیں جس کی وجہ سے شہباز شریف کی ضمانت کا معاملہ التوا کا شکار ہوا کیوں کہ قانون کے مطابق دونوں ججز کے دستخط ہونے تک مسلم لیگ ن کے صدر کی رہائی ممکن نہیں ہے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کو عدالت سے اس وقت ریلیف ملا جب لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منظور کرلی ، لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال نے منی لانڈرنگ کیس میں میاں محمد شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کی جس کے بعد انہیں ضمانت دے دی گئی ، لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو 50 ، 50 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا اور شہباز شریف کی رہائی کا حکم بھی دے دیا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا تھا ، میاں محمد شہباز شریف نے اپنے وکیل امجد پرویز کے ذریعے درخواست ضمانت دائر کی تھی ، درخواست میں چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بنایا گیا ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ منی لانڈرنگ کا ریفرنس دائر ہو چکا ہے اور احتساب عدالت میں کیس کا ٹرائل جاری ہے کئی ماہ سے جیل میں قید ہوں اور ٹرائل مکمل ہونے میں ابھی طویل وقت لگے گا ، کیس کا تمام تر ریکارڈ نیب کے پاس ہے اور اس نے کسی قسم کی ریکوری نہیں کرنی ، درخواست میں کہا گیا کہ شہباز شریف اپوزیشن لیڈر ہیں قید میں ہونے کی وجہ سے آئینی ذمہ داریاں پوری نہیں کر پا رہے۔