رواں سال ستمبر میں کراچی گرین لائن بسیں چلنا شروع ہوجائیں گی، اسد عمر

جولائی کے آخر تک گرین لائن بسیں کراچی پہنچ جائیں گی، نالوں کی صفائی اور سڑکوں کی تعمیر کا کام مکمل ہوچکا ہوگا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 17 اپریل 2021 22:43

رواں سال ستمبر میں کراچی گرین لائن بسیں چلنا شروع ہوجائیں گی، اسد عمر
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 اپریل2021ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ رواں سال ستمبر میں کراچی گرین لائن بسیں چلنا شروع ہوجائیں گی، جولائی کے آخر تک گرین لائن بسیں کراچی پہنچ جائیں گی، نالوں کی صفائی اور سڑکوں کی تعمیر کا کام مکمل ہوچکا ہوگا۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت والے باتیں کرتے ہیں جبکہ کرتے کچھ نہیں ہیں، حیدرآباد یونیوسٹی کیلئے اڑھائی سالوں میں ایک درجن سے زائد بار وزیر اعلی سندھ کو این اوسی کیلئے درخواست دے چکے ہیں، وفاقی حکومت سندھ میں پیسا لگانا چاہتی ہے لیکن یہ روک رہے ہیں،پہلے کہتے تھے وفاقی حکومت کے گیارہ سو میں سات سندھ حکومت کے ہیں، ابھی وہ کہتے ہیں وفاق نے11سو ارب ادا نہیں کیے، تنقید کرتے وقت یہ سب کچھ بھول جاتے ہیں، یہ پہلے سائیں سرکار تھے اب تنقید سرکار ہیں۔

(جاری ہے)

کراچی میں ترقیاتی پیکج کیلئے 600ارب وفاق اور 500ارب سندھ حکومت نے دینا تھا، رواں سال ستمبر تک وفاق اپنے پراجیکٹ مکمل کرلے گا، ستمبر میں گرین لائن بسیں چلنا شروع ہوجائیں گی، نالوں کی صفائی اور سیوریج سسٹم بن چکا ہوگا، گرین لائن منصوبے کا ایک حصہ وفاق اور باقی سندھ نے مکمل کرنا تھا، جولائی کے آخر تک گرین لائن بسیں کراچی پہنچ جائیں گی۔

گرین لائن بس منصوبہ ستمبر تک چل جائے گا، ستمبر میں کراچی کا پہلا جدید ٹرانسپورٹ کا نظام چل چکا ہوگا، سڑکیں بھی مکمل ہوچکی ہوں گی، نالوں کی صفائی کا کام مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی فیصلوں میں تمام وزراء کی رائے شامل ہوتی ہے، وزراء کی اچھی کارکردگی پر عمران خان کو کریڈٹ جبکہ بری کارکردگی پر ان پر تنقید ہوگی۔ کس کو وزیرلگانا ہے کس کو نہیں یہ وزیراعظم کی صوابدیدہے۔

دنیا کی بہترین جمہوریت میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے، تمام فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں، حفیظ شیخ کی زیرنگرانی معیشت بہتری کی طرف جارہی تھی، وزیراعظم معیشت کی بہتری چاہتے ہیں اس لیے تبدیلی کی ہے۔ پاکستان کی برآمدات پہلے سے بہتر ہیں، 12ماہ پہلے مارکیٹ 28 ہزار انڈیکس پر تھی آج 45 ہزار پر ہے، معیشت بہتر ہے شرح نمو میں اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین تحریک انصاف کے سینئر رہنماء ہیں، اس لیے ارکان ان کے ساتھ ہیں، جہانگیرترین کے ساتھ ارکان قومی وصوبائی سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔