کیوبا:میگیل ڈیاز کنیل، راول کاسترو کے جانشین مقرر

DW ڈی ڈبلیو منگل 20 اپریل 2021 11:40

کیوبا:میگیل ڈیاز کنیل، راول کاسترو کے جانشین مقرر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اپریل 2021ء) کیوبا کی کمیونسٹ پارٹی نے پیر کے روز پارٹی کی کانگریس کے اختتام پر صدر میگیل ڈیاز کنیل کو اپنا نیا فرسٹ سکریٹری منتخب کر لیا۔ یہ ملک کا سب سے طاقت ور عہدہ ہے۔

ساٹھ سالہ ڈیاز کنیل، کاسترو برادران فیڈل اور راول کاسترو، کی چھ عشرے پر محیط اقتدار کے بعد اس عہدے پر فائز ہوئے ہیں۔

وہ اس انقلاب کے بعد پیدا ہونے والے اولین رہنماوں کی بھی نمائندگی کرتے ہیں جس کے نتیجے میں امریکی حمایت یافتہ ڈکٹیٹر فلگینسیو بتستا کو اقتدار سے محروم ہونا پڑا تھا۔

صدر ڈیاز کنیل کی پارٹی کے فرسٹ سکریٹری کے طورپر انتخاب حسب توقع ہے کیونکہ یہ امید کی جارہی تھی کہ وہ اس کریبیائی جزیرے کی سوشلسٹ پالیسیوں اور ایک پارٹی سیاسی نظام کو برقرار رکھیں گے۔

(جاری ہے)

کاسترو کے نقش قدم پر

ڈیاز کنیل کی اقتدار میں ترقی کا سلسلہ پارٹی کے صوبائی رہنما کے طور پران کے عہدے سے شروع ہوا جس کے بعد وہ سن 2009 میں قومی حکومت میں وزیر تعلیم بنائے گئے۔ سن 2013 میں وہ کاسترو کے دست راست بن گئے۔

نیا فرسٹ سکریٹری منتخب کیے جانے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنے پیش رو رہنما کے صلاح و مشورہ سے کام کریں گے۔

”وہ ہمیشہ حاضر رہیں گے، ہر ہونے والے واقعے سے باخبر رہیں گے، ان (کاسترو) کے مشوروں کے ذریعہ انقلابی نظریات اور خیالات کے لیے پوری توانائی کے ساتھ جنگ کریں گے اور کسی غلطی یا خامی کی صورت میں چوکنا کریں گے۔"

انہوں نے ملکی معیشت کی خوبیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکا کی نئی پابندیوں اور عالمی وبا کے باوجود سوشلسٹ حصول یابیوں مثلا ً سب کے لیے ہیلتھ کیئراور تعلیم کی فراہمی میں کامیاب رہی ہے۔

کیوبا کی قیادت میں ایک نئی تبدیلی

کیوبا کورونا وائرس سے بہت کم متاثر ہوا ہے حتی کہ اس نے وبا پر قابو پانے میں مدد کرنے کے لیے اٹلی جیسے دیگر ممالک میں اپنے ڈاکٹروں کو بھی بھیجا۔

تاہم ملک بنیادی اشیاء کی قلت کا سامنا کر رہا ہے۔ لوگوں کو روزمرہ کی ضروری اشیاء کے لیے بھی دکانوں کے باہر گھنٹوں قطاروں میں کھڑا رہنا پڑتا ہے۔

کمیونسٹ پارٹی کی کانگریس ہر پانچ برس پر منعقد ہوتی ہے۔ جس میں پارٹی کے رہنما کا انتخاب کیا جاتا ہے اور پالیسی پر نظر ثانی کی جاتی ہے۔ پیر کے روز منعقد ہونے والی کانگریس میں پالیسی ساز سیاسی بیورو کے اراکین کا بھی انتخاب کیا گیا۔

پارٹی میں قائدانہ عہدے پر اب ایسے بہت ہی کم لوگ بچے ہیں جنہوں نے کیوبا کے انقلاب میں حصہ لیا تھا اور رہنماوں کی نئی نسل گوریلا جنگجووں کے طریقہ کار کے بجائے سیاسی طریقہ کار کے ذریعہ اپنے راستے پر آگے بڑھ رہی ہے۔

ج ا/ ص ز (ای ایف ای، روئٹرز، اے ایف پی)