ہماری حکومت اوورسیزپاکستانیوں کی خدمت کی منازل طے کررہی ہے،عمران خان

حکومت نے مبلغ 25000 کی ’’جنازہ گرانٹ‘‘ منظور کی ہے، اس رقم سے بیرون ملک ہمارے محتاج اور بےسہارا شہری اپنے پیاروں کو تکریم کے ساتھ لحد میں اتارسکیں گے۔ وزیراعظم عمران خان کا ٹویٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 6 مئی 2021 22:03

ہماری حکومت اوورسیزپاکستانیوں کی خدمت کی منازل طے کررہی ہے،عمران خان
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 مئی2021ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت اوورسیز پاکستانیوں کی خدمت کی منازل طے کررہی ہے، حکومت نے مبلغ 25000 کی ’’جنازہ گرانٹ‘‘ منظور کی ہے، اس رقم سے بیرون ملک ہمارے محتاج اور بےسہارا شہری اپنے پیاروں کو تکریم کے ساتھ لحد میں اتارسکیں گے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہماری حکومت اورسیز پاکستانیز کی خدمت کی منازل طے کررہی ہے۔

مبلغ پچیس ہزار کی ’’جنازہ گرانٹ‘‘ منظور کی گئی ہے جو اورسیزپاکستانیز فاؤنڈیشن کی جانب سے سے ادا کئے جائیں گے۔ یہ رقم بیرون ملک ہمارے محتاج اور بےسہارا شہریوں کو دی جائے گی۔ تاکہ وہ اپنے پیاروں کو تکریم کے ساتھ لحد میں اتارسکیں۔ مزید سہولیات کا اہتمام بھی کیا جائےگا۔

(جاری ہے)

موجودہ حکومت کی جانب سے اورسیز پاکستانیوں سے متعلق اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، اس سے قبل لیٹرآف ایڈمنسٹریشن اور وراثتی سرٹیفکیٹ کا اجراء کیا گیا، نئے قانون سے 2 ہفتے میں وراثتی سرٹیفکیٹ ملنا شروع ہوجائے گا، 90 لاکھ اورسیز پاکستانیوں کو فائدہ ہوگا، قانون سے قبضہ مافیا سے جان چھوٹ جائے گی، وزیراعظم عمران خان کا  کہنا ہے کہ اورسیز پاکستانیوں کو کبھی بھولنا نہیں چاہیے ، وہ ہمارے لیے بڑی طاقت ہیں، 90 لاکھ اورسیز پاکستانی ہمیں پیسا بھیجتے ہیں، جس سے ہمارا ملک چلتا ہے۔

ملک میں کیوں قبضہ گروپ ہیں، یہاں قبضہ مافیا ان کی زمینوں پر قبضہ کرلیتے ہیں۔ عدالتی نظام میں آدھے کیسز زمینوں کے ہوتے ہیں۔ سب سے اہم چیز کرمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات لانی ہیں، کرمنل جسٹس سسٹم سے متعلق تجاویز کا انتظار کررہا ہوں، ہمارا کرمنل سسٹم انصاف فراہم کرنے میں دیر کردیتا ہے،جب سزائیں جلد ملیں گی تو جرائم میں کمی آئے گی۔اسی طرح وزیراعظم عمران خان نے بیرون ممالک تعینات پاکستانی سفیروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سفارتخانوں کا نوآبادیاتی دور والا رویہ قبول نہیں، سعودی عرب اور یواےای سے سب سے زیادہ ترسیلات پاکستان آتی ہیں، شکایات بھی یہیں پر زیادہ ہیں، سفارتخانوں کا ناروا طرز عمل مزید نہیں چل سکتا، اچھا کام قابل تعریف ہوگا۔