پی ٹی آئی حکومت نے سندھ کے معاشی قتل کی ٹھانی ہوئی ہے، نثارکھوڑو

سندھ کو وفاق کی جانب سے ملنے والا حصہ نہیں دیا جا رہا، دو این ایف سی ایوارڈ آنے تھے جو نہیں ملے عمران خان سندھ میں آکر کہتا ہے این ایف سی ایوارڈ دیکر وفاق کنگلا ہوگیا ہے،پانی کے مسئلے پر ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے، پانی ہماری زندگی ہے بجٹ کی اندرونی کہانی مجھے معلوم ہے، آنکھوں سے اندھی اور بہری حکومت سن لے، پیپلزپارٹی رہنما ئوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 11 جون 2021 23:09

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2021ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئیر رہنماء نثار احمد کھوڑو نے پی ٹی آئی حکومت نے سندھ کے معاشی قتل کی ٹھانی ہوئی ہے، سندھ کو وفاق کی جانب سے ملنے والا حصہ نہیں دیا جا رہا، دو این ایف سی ایوارڈ آنے تھے جو نہیں ملے، عمران خان سندھ میں آکر کہتا ہے این ایف سی ایوارڈ دیکر وفاق کنگلا ہوگیا ہے،پانی کے مسئلے پر ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے، پانی ہماری زندگی ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما ئوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ میرا اور میری سندھ کا معاشی قتل ہو رہا ہے۔مسلسل تین سال سے سندھ کے ساتھ کھیل کر رہی ہے۔سندھ 70 فیصد ریونیو وفاق کو دیتا ہے، عدالتی قتل ہو یا سرعام گولی لگے عوام خا ساتھ دیتے ہوئے وفاداری کو ثابت کر کے آگے بڑھتے جائیں۔

(جاری ہے)

نثار کھوڑو نے کہا مردم شماری پر ہمارے تحفظات تھے۔

مردم شماری میں گنتی کم ہوگی تو ہمیں حصہ بھی کم ملے گا۔سندھ میں دوسرے صوبوں سے آنے والوں کی بھی ایک تعداد ہے۔لوگوں کو غیر قانونی طور پر پچھلی حکومتوں کی جانب سے شناختی کارڈ جاری کئے گئے۔سیاسی قتل ہوتے ہوئے یم نے دیکھا اب صوبے کا قتل ہو رہا ہے۔سندھ کے حصے کو قتل کر کے یہاں تک لایا گیا ہے۔ تین برسوں میں پی ایس ڈی پی میں سندھ کے 27 ارب سے کم کر کے 5 ارب کردیئے گئے ہیں۔

مردم شماری کے معاملے پر ایک جماعت جو حکومت میں بیٹھی ہے وہ بولی تک نہیں۔میں سندھ کے معاملے پر کھل کر بات کروں گا کسی سے ڈرتا نہیں۔ انہوں نے کہا آج سندھ کے ہر ضلع میں پانی کی قلت کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے ۔ پانی کے مسئلے پر ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے، پانی ہماری زندگی ہے، ۔ این ای سی کا اجلاس سال میں دومرتبہ ہونا ہوتا ہے لیکن ایسا نہیں ہوا، این ای سی کے اجلاس میں کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔مشکل سے سندھ پبلک سروس کمیشن بنایا۔ نثار کھوڑو کا کہنا تھا 2018 میں جس کو بھی نوکریاں ملی ان سب کو نوکریوں سے نکالا گیا، ایف آئی اے میں جو بھی سندھ سے افسران لگائے ہوئے تھے ان سب کو نکالا گیا ۔بجٹ کی اندرونی کہانی مجھے معلوم ہے۔ آنکھوں سے اندھی اور بہری حکومت سن لے۔