�ن کو پیش آنے والے واقعہ سے پوری دنیا میں بلوچستان کا منفی تشخص گیا ہے ،پارلیمانی لیڈران

اسپیکر بلوچستان اسمبلی کی ذمہ داری تھی کہ وہ صورتحال پر قابو پاتے جس میں وہ ناکام رہے ،اسپیکر سے متعلق تحفظات سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کردیا ہے جنہوں نے مثبت جواب دینے کی یقین دہانی کروائی ہے ،ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل، اصغر خان اچکزئی، اسد بلوچ ،گہرام بگٹی کے ویڈیو پیغامات

اتوار 20 جون 2021 23:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2021ء) بلوچستان حکومت کی اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران نے کہا ہے کہ 18جون کو پیش آنے والے واقعہ سے پوری دنیا میں بلوچستان کا منفی تشخص گیا ہے اپوزیشن نے صرف پیسے بڑھانے اور پیسے لینے کے لئے اسمبلی کا تقدس اور بلوچستان کی روایات کو پامال کیا ، اسپیکر بلوچستان اسمبلی کی ذمہ داری تھی کہ وہ صورتحال پر قابو پاتے جس میں وہ ناکام رہے اسپیکر سے متعلق تحفظات سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کردیا ہے جنہوں نے مثبت جواب دینے کی یقین دہانی کروائی ہے یہ بات ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل، صوبائی وزیر میر اسداللہ بلوچ، وزیراعلیٰ کے مشیر نوابزادہ گہرام بگٹی، عوامی نیشنل پارٹی کے اصغر خان اچکزئی نے وزیراعلیٰ جام کمال خان سے ملاقات کے بعد اپنے ویڈیو پیغا مات میں کہی اس موقع پر ہزار ہ ڈیموکریٹک پارٹی کے عبدالخالق ہزارہ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں جس طرح لوگ گھسے اور تور پھوڑ کی گئی یہ بلوچستان کے لئے شرمندگی کی بات ہے بلوچستان کی عوام اور اتحادی پوچھ رہے ہیں کہ آپکے ہوتے ہوئے ایسا کیوں ہوا انہیں بتایا ہے کہ بطور ڈپٹی اسپیکر اختیارات محدود ہیں اسپیکر موجودگی میں وہی آل ان آل ہوتے ہیں اس واقعہ پر افسوس ہوا ہے آئندہ جو بھی کردار ہوسکا ادا کرونگا اور سب کو ساتھ لیکر چلوں اور اس مسئلے کو حل کروں ۔

بی این پی (عوامی) کے پارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر میر اسد اللہ بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں پیش آنے والے واقعہ سے منفی پیغام گیا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عوام کے لئے 500ارب سے زائد کا بجٹ پیش کرنے جارہے تھے جو لوگ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرتے ہیں انکے عمل سے پارلیمنٹ کا تقدس پامال ہوا ہے ہم نے ہمیشہ پارلیمنٹ کے اندر مسائل سنے حیرت کی بات ہے جو اپنے آپ کو صوبے کی سب سے بڑی جماعتیں کہتی ہیں وہ سیاسی اخلاقیات سے کافی دور ہیں اپوزیشن کے عمل ایک سنجیدہ اور شائستہ پارلیمنٹرین کے نہیں ہیں 18تاریخ کو جو کچھ کیا گیا وہ بازاری عمل تھا اپوزیشن کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے اسمبلی میں اپوزیشن اپنا پیغام دے سکتی ہے اپوزیشن نے تشدد ، انتشار کا ماحول پیدا کیا انہوں نے کہا کہ اسپیکر کو صورتحال پر قابو پانا چاہیے تھا انہوںنے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی جسکی وجہ سے انکے بلائے گئے اجلاس میں آج ہم نہیں گئے ۔

عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے کہاکہ اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ کے تقدس اور بالادستی کی باتیں کرتی ہیں اپوزیشن جماعتیں ماضی میں پارلیمنٹ کے تقدس پر افتخار رکھتی ہیں اور دوسری جماعتوں کو تعنے بھی دیتی ہیں بجٹ اجلاس میں جو کچھ ہواوہ اسمبلی کے اندر ہوا جو گملے اور شیشے توڑے گئے و ہ اسمبلی کے ہی تھے بلوچستان کے لوگ روایات کے امین ہیں ہماری روایات کو چپل پھنک کراور گملوں سے وار کرکے پائوں تلے رونداگیا انہوں نے کہا کہ مین گیٹ کو تالہ لگانا کہاں کا جواز ہے اجلاس میں شرکت سے کوئی کسی کو نہیں روک سکتا لوگوں کو اشتعال دلا کر سیاسی و قبائلی شخصیات پرحملے کئے گئے نازیبا نعرے لگائے گئے اگر خدانخواستہ کچھ ہو جاتا تو صوبے میں قبائلی مسائل کھڑے ہو سکتے تھے اپوزیشن نے اخلاقیات کی دھجیاں اڑا دیں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے صرف پیسے بڑھانے اور پیسے لینے کی بات کی گزشتہ سال بھی اپوزیشن نے ہم سے معاملات طے ہونے کے بعد رسمی احتجاج کیا مگر بعد میں عدالت چلی گئی انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے اسمبلی کی حدود میں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی ہم اسپیکر کی بلائے اجلاس میں جا کر کیا کرتے کہ جب اسپیکر نے خود اپنی ذمہ داری پوری نہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر قیمت پر اسمبلی جانے کا فیصلہ کیا تھا حکومت نے کسی بھی قسم کی طاقت کا استعمال نہیں کیا انہوں نے کہا وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اس مسئلے پر اپنی جماعت سے بات چیت کر کے مثبت پیغام دیں گے ۔

جمہوری وطن پارٹی کے پارلیمانی لیڈر وزیراعلیٰ کے مشیر نوابزادہ گہرام بگٹی نے کہا کہ 18جون کو پیش آنے والا واقعہ افسوسناک ہے اس سے پورے ملک اور دنیا میں منفی پیغام گیا ہے اپوزیشن کی طرف سے جو پروپگینڈا کیا گیا تھا اور بے عزتی کی گئی یہ ہماری روایات کے خلاف ہے جسکی مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پہلے بھی دہشتگردی کے بہت سے واقعات ہوئے اگر اتنی بھیڑ میں اگر کوئی دہشتگرد آجاتا اور دہشتگردی کا خدشہ موجود تھا انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی حفاظت کی ذمہ داری اسپیکر پر عائد ہوتی ہے ہم اپنے گارڈ، ورکر یا اسلحہ اسمبلی لیکر نہیں جاتے مگر اس طرح کے واقعہ پر اسپیکر نے نہ کوئی ایکشن لیا اور جب پانچ دن لوگ احتجاج پر بیٹھے ہوئے تھے اسپیکر کو کاروائی کرنی چاہیے تھی اسپیکر کو اتحادی جماعتوں کی کمیٹی بنا کر اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنا چاہیے تھی ہم اس مسئلے کو حل کر سکتے تھے انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن کو اعتراض تھا کہ انکی اسکیمات بجٹ میں شامل نہیں ہیں بجٹ 18جون کو پیش ہوا تو انہیں کیسے معلوم تھا کہ اسکیمات شامل نہیں کی گئیں اپوزیشن نے اپنے مفادات کے لئے گملے توڑے ،پتھرائو کیا اپوزیشن کو پیغام ہے کہ بلوچستان کے حالات بہت خراب ہوچکے پہلے بہت گملے ٹوٹ چکے ہیں مہربانی کرکے پھول لگائیں نہ کہ انہیں توڑیں۔