دواینٹی باڈیز کے امتزاج سے بننے والی دوا کورونا وائرس کی مختلف اقسام کے خلاف موثر ثابت ہوئی ہے.ماہرین

اینٹی باڈیز کے امتزاج سے تیار کی گئی یک دوا وائرس کے خلاف مزاحمت کرنے کی صلاحیت کھو دینے کے باوجود بھی، مختلف ویرینٹس کے خلاف طاقت برقرار رکھنے میں کامیاب رہی. واشنگٹن یونیورسٹی سکول آف میڈیسنز کا تحقیقی مقالہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 22 جون 2021 20:01

دواینٹی باڈیز کے امتزاج سے بننے والی دوا کورونا وائرس کی مختلف اقسام ..
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 جون ۔2021ء) دو اینٹی باڈیز کے امتزاج سے بننے والی دوا کورونا وائرس کی مختلف اقسام کے خلاف موثر ثابت ہوئی ہے یہ بات ایک حالیہ تحقیق میں بتائی گئی ہے عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کے بعد سائنس دانوں کی جانب سے اس کے علاج سے متعلق متعدد تحقیقات کی گئی ہیں.

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کورونا کی ویکسین تیار ہونے سے قبل وائرس کے علاج کے لیے ”اینٹی باڈی“ کا استعمال بھی کیا جاتا تھااینٹی باڈی دراصل انسان کے جسم کے مدافعتی نظام کا ایک حصہ ہے جس کا کام جسم میں داخل ہونے والے وائرس کو ناکارہ بنانا ہے واشنگٹن یونیورسٹی سکول آف میڈیسنز کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق شائع میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایسی ادویات جو دو اینٹی باڈیز کے امتزاج سے تیار کی گئی تھیں ان میں سے ایک اینٹی باڈی کے وائرس کے خلاف مزاحمت کرنے کی صلاحیت کھو دینے کے باوجود بھی، یہ تھراپی مختلف ویرینٹس کے خلاف طاقت برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئیں.

واشنگٹن یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کی جانب سے کی جانے والی اس حالیہ تحقیق میں چوہوں پر تجربہ کیا گیا یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر شائع کی جانے والی رپورٹ کے مطابق دو طرح کی اینٹی باڈیز کے امتزاج سے تیار کردہ کاک ٹیل کورونا کی مختلف اقسام کے خلاف مو¿ثر ثابت ہوئے ہیں. اینٹی باڈی کاکٹیل دو طرح کی ”مونوکلونل اینٹی باڈیز“ کا امتزاج ہوتا ہے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کے مطابق مونو کلونل اینٹی باڈی کو لیبارٹری میں تیار کیا جاتا ہے جو کہ انسان کے مدافعتی نظام کی طرح جسم میں داخل ہونے والے خطرناک وائرس کے خلاف مزاحمت فراہم کرتی ہے.

تحقیق میں کورونا وائرس کی تین اقسام، برطانیہ میں تشخیص ہونے والی قسم الفا، جنوبی افریقہ میں تشخیص ہونے والی قسم بِیٹا اور برازیل میں تشخیص ہونے والی قسم گیما کو شامل کیا گیا تحقیق میں ایف ڈی اے کی جانب سے کورونا کی اقسام کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر منظور شدہ اینٹی باڈی تھراپی کا تجربہ کیا گیا ہے. ان منظور شدہ تھراپی میں امریکی کمپنی ری جنرئن فارما کی امتزاج کاک ٹیل، امریکی کمپنی ایلی للی کی تیار کردہ سنگل اینٹی باڈی تھراپی، ویر بائیو ٹیکنالوجی اور گلیکسو اسمتھ کلائن کی اینٹی باڈی تھراپی شامل ہے ایف ڈی اے نے اپریل میں امریکی فارماسوٹیکل کمپنی ”ایلی للی“ کی تیار کردہ سنگل اینٹی باڈی تھراپی بیملانی وی میب کو ہنگامی بنیاد پر استعمال کرنے کی اجازت کو مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ علیحدہ طور پر وائرس کی مختلف اقسام کے خلاف مزاحمت نہیں کرتی.