ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار خواجہ آصف کی درخواست ضمانت منظور کرلی

جو دستاویز نیب کو فائدہ دیتی ہے اسے ریکارڈ کا حصہ بنا لیا جاتا ہے جو خواجہ آصف کو فائد ہ دے اسے نہیں بنایا ، بنچ کے ریمارکس

بدھ 23 جون 2021 17:45

ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار خواجہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2021ء) لاہور ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے سینئر مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس سید شہباز علی رضوی پرمشتمل بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔ دورکنی بنچ کے روبرو نیب پراسیکیوٹر سید فیصل بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کو متحدہ عرب امارات سے جو رقوم آئیںان کی منی ٹریل دی گئی ہے اور نہ وہ ذرائع بتائے گئے جن کے ذریعے یہ رقم پاکستان آئی۔

نیب نے دبئی میں کمپنی سے رابطہ کیا مگر کوئی جواب نہیں آیا ۔ یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ خواجہ آصف تنخواہ کیش لیتے تھے یا بینک کے ذریعے وصول کی جاتی تھی۔

(جاری ہے)

عدالت نے قرار دیا کہ جو دستاویز نیب کو فائدہ دیتی ہے اسے ریکارڈ کا حصہ بنا لیا جاتا ہے جو خواجہ آصف کو فائد دے اسے نہیں بنایا ۔نیب اقامہ کو تسلیم کرتا ہے مگر اس کی شرائط نہیں۔جسٹس مس عالیہ نیلم نے دوران سماعت قرار دیا کہ نیب نے خود اپنا موقف دو رپورٹس دے کر تبدیل کیا ہے۔

خواجہ آصف کے وکیل نے کہا کہ اقامہ صرف اسی صورت ملتا ہے جب قانونی طور پر رجسٹرد کمپنی یہ جاری کرے۔کمپنی نیب کی بجائے جوڈیشل فورم پر تمام دستاویزات پیش کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ تنخواہ کی مد میں 8کروڑ 70 لاکھ روپے کمپنی سے وصول کیے۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ان کا کیس کک بیکس یا کرپشن کا نہیں بلکہ آمدن سے زائد اثاثوں کا ہے۔دورکنی بنچ نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر خواجہ محمد آصف کی ضمانت منظور کر لی۔