بھوٹان نے 90 فیصد آبادی کو کورونا ویکسین لگا کر نیا ریکارڈ قائم کر لیا

عالمی وبا کے پیش نظر بھوٹان نے تیز ترین ویکسی نیشن مہم چلائی ۔ یونیسیف کی پذیرائی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 29 جولائی 2021 13:30

بھوٹان نے 90 فیصد آبادی کو کورونا ویکسین لگا کر نیا ریکارڈ قائم کر لیا
بھوٹان (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جولائی 2021ء) : عالمی وبا کورونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچائی جس کے بعد کورونا وائرس کی ویکسی نیشن کا عمل شروع کیا گیا۔ دنیا بھر میں مختلف ممالک میں مختلف کمپنیوں کی جانب سے تیار کی جانے والی ویکسینز دستیاب ہیں اور عوام کو جلد از جلد کورونا ویکسین لگوانے کی ہدایات بھی کی گئی ہیں البتہ اس ساری صورتحال میں بھوٹان نے کم وقت میں 90 فیصد آبادی کو ویکسین لگوا کر نیا ریکارڈ بنا دیا ہے جبکہ یونیسیف بھی بھوٹان کے اس عمل کا معترف ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھوٹان نے محض سات دنوں میں اپنی 90 فیصد آبادی کو کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔ بھوٹان کی کُل آبادی 8 لاکھ کے قریب ہے ، بیس جولائی کو کورونا وائرس ویکسین کی مہم کو مزید تیز کرتے ہوئے بھوٹان نے ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنایا اور عوام کو ویکسین کی دوسری ڈوز لگانا شروع کی۔

(جاری ہے)

بھوٹان کے اس عمل کو عالمی ادارے یونیسیف کی جانب سے بھی کافی پذیرائی ملی ، یونیسیف نے بھوٹان کے اس عمل کو ''عالمی وبا کے باعث پیدا ہونے والی اس صورتحال میں تیز ترین ویکسی نیشن مہم '' قرار دیا۔

یونیسیف میں بھوٹان کے نمائندہ ول پارکس کا کہنا ہے کہ اگر دنیا کو بھوٹان جیسے ملک سے کچھ سیکھنے کی ضرورت ہو تو یہی سیکھنا چاہئیے، جہاں ڈاکٹرز اور نرسز کی تعداد تو کم ہے لیکن ایک اچھی لیڈر شپ اور حکومت موجود ہے جنہوں نے پورے ملک کو ویکسی نیٹڈ کر دیا۔ دنیا کو اس بات کا احساس ہونا چاہئیے کہ پورے ملک کو ویکسی نیٹڈ کرنا نا ممکن نہیں ہے۔

دو ہفتوں کے دوران بھوٹان میں موجود قریباً اتنی ہی تعداد نے ویکسین کی پہلی ڈوز بھی لگوائی تھی جس کی وجہ سے بھوٹان کو شہ سرخیوں میں جگہ ملی۔ بھارت نے اقوام متحدہ کے زیر انتظام کوویکس پروگرام کے تحت کورونا ویکسین ایسٹرازینیکا کی ساڑھے پانچ لاکھ خوراکیں فراہم کی تھیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھوٹان نے ویکسین کی فراہمی اور دستیابی کو یقینی کیسے بنایا ؟ بھوٹان نے کئی یورپی ممالک سے مدد کی درخواست کی تھی جس پر کئی مغربی ممالک نے بھوٹان کو کورونا ویکسین فراہم کی۔

ول پارکس نے کہا کہ سب سے بڑا چیلنج کسی ملک میں کورونا ویکسین کی مطلوبہ مقدار کی دستیابی ہے، انہوں نے کہا کہ اپریل میں بھارت نے کورونا ویکسین کی خوراکیں بھیجیں جو کافی تھیں لیکن دوسرے مرحلے میں کورونا ویکسین کی دستیابی ایک چیلنج تھا۔ بھوٹان کو امریکہ کی جانب سے پانچ لاکھ موڈرینا ویکسین کی خوراکیں جبکہ جولائی کے وسط میں ڈنمارک کی جانب سے ایسٹرازینیکا کی ڈھائی لاکھ خوراکیں بھیجی گئیں۔

اس کے علاوہ چین اور بلغاریہ سے بھی ایسٹرازینیکا ، فائزر اور سائنوفارم کی ڈیڑھ لاکھ خوراکیں ملنے کا امکان ہے۔ یونیسیف نے زیادہ ویکسین رکھنے والے ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے ممالک کو ویکسین کی خوراکیں عطیہ کر دیں جہاں ویکسین کی عدم دستیابی ہے۔ کورونا ویکسین کی مہم بھوٹان میں قریباً تین ہزار سے زائد ہیلتھ ورکرز کی جانب سے چلائی گئی تھی، جبکہ ملک بھر میں 1200 ویکسی نیشن سینٹرز قائم کیے گئے تاکہ ہر شخص کو ویکسین لگائی جا سکے۔

یہی نہیں ہیلتھ ورکرز نے کچھ علاقوں میں جانے کے لیے ہیلی کاپٹرز کا بھی استعمال کیا۔ بھوٹان کے وزیراعظم اور بھوٹان کے بادشاہ نے بھی پہلے مرحلے میں کورونا ویکسین لگوائی۔ بھوٹان میں ویکسین مہم آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے، جس کے بعد کورونا پابندیاں ختم کیے جانے کا قوی امکان ہے۔