بھارتی ریاستوں آسام اور میزورام کے درمیان سرحدی تنازع طول پکڑگیا
آسام کے وزیراعلی اور ریاست کے اعلی افسران کے خلاف میزورام پولیس کے 5اہلکاروں کی ہلاکت کا مقدمہ
میاں محمد ندیم اتوار 1 اگست 2021 16:29
(جاری ہے)
اس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ان کے مطابق اعلیٰ پولیس اہل کاروں نے آسام پولیس کو سمجھانے کی کوشش کی۔ کشیدگی کے درمیان آسام پولیس نے دستی بم پھینکے اور فائرنگ کی جس کے جواب میں میزورام پولیس نے بھی فائرنگ کی. دوسری جانب آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما نے کہا کہ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب میزورام حکومت نے آسام کے علاقے لیلیٰ پور میں سڑک تعمیر کرنا شروع کی اسی سلسلے میں آسام پولیس کے انسپکٹر جنرل، ڈی آئی جی اور ایس پی جیسے اعلیٰ اہل کار وہاں گئے تھے تاکہ انہیں حالات جوں کے توں قائم رکھنے کے لیے سمجھایا جا سکے وزیر اعلیٰ ہیمنت شرما کے مطابق مقامی لوگوں نے آسام پولیس پر پتھراﺅشروع کر دیا تھا.
ان کے مطابق بات چیت کے دوران کشیدگی بڑھتی گئی اور میزورام پولیس نے گولی چلا دی جس میں آسام پولیس کے اہل کار مارے گئے اور کچھار ضلع کے ڈی ایس پی سمیت 50 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیمنت بسوا شرما نے کہا کہ جو ثبوت سامنے آئے ہیں، ان سے معلوم ہوتا ہے کہ میزورام کی پولیس نے آسام پولیس کے خلاف لائٹ مشین گن کا استعمال کیا جو کہ بہت افسوس ناک ہے. ذرائع ابلاغ کے مطابق اس وقت دونوں ریاستوں کی سرحد پر صورتِ حال انتہائی کشیدہ ہے دونوں جانب مسلح پولیس سرحدی علاقوں کی نگرانی کر رہی ہے خیال رہے کہ آسام کے ساتھ میزورام کی تقریباً 165 کلو میٹر طویل مشترکہ سرحد ہے جس میں میزورام کے تین اضلاع آئزول، کولا سیب اور ممیت آتے ہیں جب کہ آسام کے کچھار، کریم گنج اور ہیلا کاندی اضلاع اس سے متصل ہیں. گزشتہ برس کچھار ضلعے کے لیلیٰ پور گاﺅں کے باشندوں اور میزورام کے کولاسیب ضلع کے ویرنگتے علاقے کے پاس مقامی لوگوں میں سرحدی تنازعے کے باعث پرتشدد تصادم ہوا تھا جس میں آٹھ افراد زخمی ہوئے تھے. کولا سیب کے ڈپٹی کمشنر ایچ للتھنگ لیانا کے مطابق چند سال قبل آسام اور میزورام کے درمیان سرحدی علاقے کے نو مینز لینڈ پر اسٹیٹس کو برقرار رکھنے کے سلسلے میں سمجھوتا ہوا تھا ان کے مطابق لیلیٰ پور کے کچھ شہریوں نے اس معاہدے کی خلاف ورزی کی اور وہاں عارضی طور پر کچھ جھونپڑیاں بنا لیں۔ اس کے بعد میزورام کے شہریوں نے وہاں جا کر ان جھونپڑیوں میں آگ لگا دی. ان کے مطابق یہ علاقہ میزورام کے ماتحت آتا ہے جب کہ دوسری جانب کچھار کے اس وقت کے ڈپٹی کمشنر کیرتی جالی کے مطابق ریاست کے ریکارڈ کے مطابق متنازع علاقہ آسام میں آتا ہے ادھر میزورام کے حکام کا دعویٰ ہے کہ اس علاقے پر جس پر آسام دعویٰ کرتا ہے، میزورام کے شہری ایک طویل عرصے سے کھیتی باڑی کر رہے ہیں. دریں اثنا آسام حکومت نے ایڈوائزری جاری کر کے اپنی ریاست کے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ میزورام جانے سے گریز کریں اس اعلان پر بعض حلقوں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ بھارت ہی کی دو ریاستوں کے درمیان یہ تنازع افسوسناک ہے دریں اثنا تنازعے کے پیشِ نظر میزورام میں کولاسیب کی ضلعی انتظامیہ نے متعدد حفاظتی اقدامات کیے ہیں جن میں کئی علاقوں کو ڈرونز کے لیے ’‘نو فلائی زون‘ ‘بنا دیا گیا ہے. ضلع انتظامیہ کے مطابق آرمی کو بھی ڈرونز استعمال کرنے کے لیے اس سے اجازت لینا ہوگی صورتِ حال پر نظر رکھنے کے لیے نیم مسلح دستوں کی چھ کمپنیاں سرحدی علاقے میں تعینات کر دی گئی ہیں اسی درمیان آسام حکومت نے میزورام سے آنے والی تمام گاڑیوں کی جانچ کا حکم دیا ہے جس کی میزورام انتظامیہ نے مذمت کی ہے. میزورام کے محکمہ داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ حکم غیر آئینی بھی ہے اور غیر ضروری بھی اس سے میزورام سے آسام جانے والے بے قصور شہریوں کو دشواری کا سامنا ہوگا بیان کے مطابق اس سے قبل غیر قانونی منشیات لے کر آسام سے میزورام میں داخل ہونے والے بہت سے لوگوں کو پکڑا گیا اور گاڑیاں ضبط کی گئیں البتہ کبھی بھی تمام گاڑیوں کی تلاشی نہیں لی گئی.مزید اہم خبریں
-
سعودی عرب کے کاروباری وفد کا دورہ ملکی معیشت کے لئے اہم سنگ میل ہے.شہبازشریف
-
ملک درست سمت میں آگے بڑھ رہاہے، کلیدی اقتصادی اشاریوں سے معاشی بہتری اوراستحکام کی عکاسی ہورہی ہے.محمد اورنگزیب
-
فارمی چوزے کی افغانستان کو ایکسپورٹ میں کمی کے مقامی مارکیٹ پر مثبت اثرات سامنے آنے لگے
-
یہ تاثر غلط ہے کہ وزارت خارجہ نے امریکی سفیر سے ملاقات طے کرائی
-
سوشل میڈیا پر پابندی کے سوال پر ترجمان پاک فوج کا قرآن کی آیت کا حوالہ
-
واحد راستہ قوم سے معافی ،ترجمان پاک فوج نی9 مئی کے مسئلے کا حل بتادیا
-
9 مئی کے ذمہ دار وہ ہیں جن لوگوں نے رینجرز کے یونیفارم میں عدالتی احاطے میں عمران خان پر حملہ کیا
-
متحدہ عرب امارات میں بچوں میں پڑھنے کے شوق کو تقویت دینے کے مقصد
-
توشہ خانہ گاڑی ریفرنس، احتساب عدالت نے صدر زرداری کے خلاف کارروائی روک دی
-
ڈی جی آئی ایس پی آر کی تمام تر پریس کانفرنس حقائق کے منافی ہے
-
ترجمان آئی ایس پی آر نے 2014 کے دھرنے ،پارلیمنٹ پر حملے کی جوڈیشل کمیشن بنانے کی تجویز دیدی
-
سیاسی جماعتوں کیلئے ملک کی اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کا نقصان ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.