سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی جہالت کی تاریکی میں روشن چراغ ہے ، پروفیسر ساجدہ نورین

بدھ 4 اگست 2021 00:19

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اگست2021ء) سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ساجدہ نورین نے کہا ہے کہ سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی جہالت کی تاریکی میں ایک روشن چراغ کی مانند صوبہ کی تقریبا 10ہزار طالبات کو علم کی روشنی سے منور کررہی ہیں۔ میں اور سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کے میرے ساتھی ،میری ٹیم خواتین کی تعلیمی، معاشی اور معاشرتی ترقی کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہیں اور اس سلسلے میں بے شمار مسائل کے باوجود اپنے مقاصد کے حصول کیلئے میرٹ پر کام کررہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کی مہمان خصوصی مملکت پاکستان کی خاتون اول محترمہ ثمینہ عارف علوی صاحبہ تھی، تقریب میں صدر مملکت کی اہلیہ کے علاوہ صوبائی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات محترمہ بشری رند اور خاتون رکن بلوچستان اسمبلی محترمہ ماہ جبین شیران ،رجسٹرار ایس بی کے ڈاکٹر زرینہ وحید، کنٹرولر امتحانات ایس بی کے ڈاکٹر فرح مختار ،ڈاکٹر عاصمہ خالد، ڈاکٹر عائشہ گل ،ڈاکٹر راحیلہ منظور، ڈاکٹر حنا شفیق، ڈاکٹر شگفتہ سدوزئی، ڈاکٹر صبازیدی، ڈاکٹر زینب اکرم، مہوش شہزاد، سمیت یونیورسٹی کے سٹاف اور طلباکی بڑی تعدادی نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان، اور وفاقی وزیر تعلیم کیجانب سے تعلیمی بہتری میں خصوصی دلچسپی لی جارہی ہیں جن کے ثمرات عوام تک پہنچائے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی بھی صوبے کے عوام کو محدود وسائل میں رہتے ہوئے خواتین کو بہتر تعلیم فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔

معاشرے میں خواتین کا اہم کردار ہوتا ہے اور ہمارا صوبہ جوکہ خصوصا علاقوں پر مشتمل ہیں جس میں خواتین کی تعلیم کا ریشو انتہائی کم ہے، ایسے حالات میں بھی ہماری ادنی سی کوشش ہے کہ جتنا زیادہ ہوسکیں خواتین کو تعلیم کی جانب راغب کریں تاکہ انکا۔مستقبل روشن ہوسکیں۔ انہوں نے مزید کہ حال ہی میں سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی نے احساس پروگرام، کامیاب نوجوان پروگرا، نیفٹک اور دیگر سرکاری و غیر سرکاری اداروں کی مدد سے سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کی طالبات کو با اختیار کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں ہیں جس میں طالبات کو اپنا کاروبار شروع کرنے بارے شعور آگاہی فراہم کی جارہی ہیں تاکہ خواتین اپنے پاں پر کھڑی ہوسکیں اور کاروبار کے مواقع میسر ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں سینے کے سرطان بارے آگاہی نہ ہونے کے برابر ہیں، صوبے کی اکثر خواتین سینے کی سرطان کے مرض کی وجہ سے زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔ سینے کے سرطان کے حوالے سے صوبے میں شعوری مہم کو تیزی سے چلایا جائے تاکہ خواتین اس مرض کا مقابلہ کرسکیں اور خواتین کا صوبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں