فہمیدہ مرزا کی زیر صدارت اجلاس ،کسی کو بھی آئندہ ایسا کام نہیں کرنے دیا جائے گا جس سے ملک کا نام بد نام ہو یا حکومت کی بدنامی ہو

ملک میں نیشنل سپورٹس پالیسی آنی آنی چاہیے جو اسپورٹس کے تمام اداروں کو ریگولیٹ کرے ، اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیہ کا متن

پیر 30 اگست 2021 21:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اگست2021ء) وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی زیر صدارت اجلا س میں فیصلہ کیاگیا ہے کہ کسی کو بھی آئندہ ایسا کام نہیں کرنے دیا جائے گا جس سے ملک کا نام بد نام ہو یا حکومت کی بدنامی ہو۔وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی زیر قیادت پاکستان اسپورٹس بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پی او اے کے پریذیڈنٹ کے علاوہ تمام بورڈ ممبران نے شرکت۔

اکیل کریم نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی تاہم شرکت کی دعوت کے باوجود پی او اے نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ایجنڈے میں دو اہم نقاد شامل کیے گئے تھے جن میں اولمپک فیلیر انالیسس بھی شامل تھا اجلاس میں ٹوکیو اولمپکس کی کمزوریوں کی نشاندہی کی گئی۔ اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ٹوکیو اولمپکس میں پی او اے کی جانب سے مس مینجمنٹ کی گئی،متعلقہ کو چز کو نہیں بھیجا گیا،ان کی اکریڈیشن نہیں کی گئی،لوگوں کو جواے رائٹ کے لیے ٹوکیو بھیجا ،تمام ممبران اور ایتھلیٹس کا بیہیویر پی او اے کی ذمہ داری تھی، نسل پرستی کے کمنٹس کیے گئے۔

(جاری ہے)

غیر تربیت یافتہ ایتھلیٹس کو بھیجا گیا ، Coivdاس او پیز فالو نہیں کئے گئے، ایتھلیٹس کیحوالے سے بیانات دئیے گئے جس سے پاکستان کا نام بد نام ہوا. اس سب میں اولمپک کمیٹی کا فیلیر دکھائی دیا،اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کسی کو بھی آئندہ ایسا کام نہیں کرنے دیا جائے گا جس سے ملک کا نام بد نام ہو یا حکومت کی بدنامی ہو،تمام شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ملک میں نیشنل سپورٹس پالیسی آنی آنی چاہیے جو اسپورٹس کے تمام اداروں کو ریگولیٹ کرے۔چیئرمین پی سی بی اور تمام ممبران نے اجلاس میں پی او اے کے پریذیڈنٹ کے شامل نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا کہ انہیں اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے تھی۔