وزیراعلی خیبرپختونخوا کی زیرصدارت صوبے میں امن و امان کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس
صوبائی حکومت صوبے میں امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے اپنی استعداد اور وسائل سے بڑھ کر اقدامات کو یقینی بنائے گی دیر میں جنازے اور جرگے میں رونما ہونے والے واقعات افسوسناک،قابل مذمت اور پشتون روایات کے منافی ہیں،امحمودخان
منگل 21 ستمبر 2021 21:11
(جاری ہے)
اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دہشت گردی کے واقعات کے تدارک کے ساتھ ساتھ بدامنی کے دیگر واقعات اور جرائم کی روک تھام پر بھی خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ گزشتہ روز دیر میں جنازے اور جرگے میں رونما ہونے والے واقعات افسوسناک،قابل مذمت اور پشتون روایات کے منافی ہیں۔
اُنہوںنے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ جرگوں، جنازوں اور اس طرح کے دیگر اجتماعات میں آئندہ اس طرح کے ناخوشگوار واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانے کیلئے موثر میکنزم تیار کیا جائے اوراس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایسے اجتماعات میںکوئی اسلحہ لے کر نہ جائے ۔وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ جرائم اور قتل کے واقعات کی روک تھام کے لیے تھانوں کی سطح پر پولیس کو مزید متحرک اور فعال کیا جائے۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبہ بھر میں شرپسند اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف منظم انداز میں کاروائیاں جاری ہیں، پچھلے 35 دنوں کے اندر نیشنل ایکشن پلان کے تحت 2631 کیسز درج کئے گئے ہیں، 6133 غیرقانونی اسلحہ پکڑا گیا، لینڈ مافیا کے خلاف کاروائیوں میں 250 کیسز درج کئے گئے جبکہ اس دوران منشیات کے خلاف کاروائیوں میں 2695 کلوگرام منشیات پکڑی گئیں ۔ مزید بتایا گیا کہ خاندانی اور زمین کے تنازعات حل کرنے کے لئے تمام اضلاع میں مصالحتی کونسلز کو فعال کیا گیا ہے،روایتی تھانہ کلچر کو تبدیل کرنے کیلئے تھانوں میں آسان انصاف مراکز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے اور اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی سکیورٹی کے لئے پولیس کی خصوصی فورس قائم کی گئی ہے۔اجلاس میں پولیو ٹیموں کی سکیورٹی کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ضرورت پڑنے پر اگلی پولیو مہم کی سکیورٹی کے لئے ایف سی کے دستے تعینات کرنے کے سلسلے میں وفاق سے رابطہ کیا جائے گا۔ مزید برآں اجلاس میں تعلیمی اداروں اور بڑے طبی مراکز کی سکیورٹی کا دوبارہ سے جائزہ لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ شرکاء اجلاس کی تجاویز پر سی آر پی سی میں بعض ضروری اصلاحات اور ترامیم کے سلسلے میں وفاقی حکومت کو سفارشات پیش کرنے کے لئے تمام شراکت داروں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اسی طرح خاندانی اور جائیداد سے متعلق تنازعات کے حل کے لئے نچلی سطح پر مصالحتی کونسلز کو مزید فعال بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ صوبے میں امن و امان کو اپنی حکومت کی اولین ذمہ داری قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت صوبے میں امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے اپنی استعداد اور وسائل سے بڑھ کر اقدامات کو یقینی بنائے گی اور اس سلسلے میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط کرنے کیلئے تمام دستیاب وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی ۔مزید اہم خبریں
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز،عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان
-
پاکستان کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی
-
کراچی: سابق شوہر نے بیوی کوچھریوں کے وار کرکے قتل کردیا
-
آئین میں کہاں لکھا ہے کابینہ قانون سے بالاترہے۔ چیف جسٹس
-
ریاستہائے متحدہ امریکہ اورپاکستان کے درمیان ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ (ٹی آئی ایف ای) کا بین المذاکرہ اجلاس
-
مارگلہ کی خوبصورت پگڈنڈیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مارگلہ ٹریل پٹرول کا آغاز کر رہے ہیں ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹویٹ
-
وزیراعلی مریم نواز شریف نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
-
ایف بی آرکا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ناکام
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.