خیبر پختونخوا کے نابینا افراد کااپنے مطالبات کے حق میں صوبائی اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنا

صوبے بھر کے نا بینا افراد کو انکی تعلیم اور قابلیت کے مطابق روزگار فراہم کیا جائے ،معذور افراز کا کوٹہ پانچ فیصدمقرر کیا جائے،مظاہرین

پیر 11 اکتوبر 2021 19:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2021ء) خیبر پختونخوا کے نابینا افراد نے ایکشن کمیٹی آف دی بلائنڈ کے زیر اہتمام اپنے مطالبات کے حق میں صوبائی اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنادیا، صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے بھر کے نا بینا افراد کو انکی تعلیم اور قابلیت کے مطابق روزگار فراہم کیا جائے جبکہ معذور افراز کا کوٹہ پانچ فیصدمقرر کیا جائے جسمیں ایک فیصد نابینا افراد کیلئے مختص کیا جائے اور دیگر درپیش مسائل حل کئے جائے بصورت دیگر غیر معینہ مدت کیلئے دھرنا جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

احتجاجی دھرنا میں صوبے کے مختلف اضلاع سے نابیان افراد نے شرکت کی جبکہ دھرنا کی قیادت ممبرز ایکشن کمیٹی آف دی بلائند خیبر پختونخوا یاسر سلیم،رضااللہ،ذیشان خان،عیسی خان اور سمیع اللہ نے کی نابینا افراد کے دھرنا میں پاکستان تحریک انصاف (گلالئی)کی سربراہ عائشہ گلالئی وزیر نے بھی شرکت کی اس موقع پر دھرنا کے شرکاء کا کہنا تھا کہ نابینہ افراد کو ان گنت مسائل کا سامنا ہے تاہم حکومت مسائل کے حل میں سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہے جو قابل مذمت ہے مظاہرین نے کہا کہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے تمام وہ نابینا افراد جو تعلیم یافتہ نہیں ہیں انکے پاس کوئی ہنر بھی نہیں ہے یا تعلیم حاصل کرنے کے بعد اوریج ہو گئے ہیں،صوبائی حکومت انکے لئے معقول ماہانہ وظیفہ مقرر کریں اور جو نابینا افراد کاروبار کرنا چاہتے ہیں انکو صوبائی حکومت آسان شرائط پر پانچ لاکھ تک بلا سود قرضہ فراہم کرے جبکہ واضح کیا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔