حکومت پٹرولیم مصنوعات پر کم سے کم ٹیکس لاگو کر رہی ہے ، ترجمان وزارت خزانہ

ہفتہ 16 اکتوبر 2021 16:13

حکومت  پٹرولیم مصنوعات  پر    کم سے کم ٹیکس لاگو کر رہی ہے ، ترجمان وزارت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2021ء) ترجمان وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام آئل کی قیمتوں اضا فہ  نے پوری دنیا میں بحران پیدا کر دیا ہے۔ حکومت کو پورا احساس ہے کہ موجودہ صورتحال میں اپنے عوام کو کس طریقے سے محفوظ کرنا ہے  تا کہ کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل ہو ،گزشتہ پندرہ دنوں میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 10 سے 15  فیصد اضافہ ہوا ہے،حکومت نے  ہفتہ کو تقریبا 10.49روپے فی لیٹر کے حساب سے پٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا جو 8.25 فیصد کے قریب اضافہ ہے۔

عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے حکومت کم سے کم ٹیکس لاگو کر رہی ہے ۔ایک بیان میں   ترجمان وزارت خزانہ نے کہا کہ حکومت نے اوگرا کی سفارشات پر قیمتیں بڑھائی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت صرف دو روپے پٹرولیم لیوی عوام سے وصول کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں بھی مسلسل گراوٹ کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا   ہے ، ترجمان وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ میڈیا میں جو اطلاعات آ رہی ہیں کہ اوگرا نے پانچ روپے قیمت میں اضافے کی سفارش کی تھی جبکہ حکومت نے ساڑھے دس روپے کا اضافہ کیا ہے وہ بالکل غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے حکومت کم سے کم ٹیکس لاگو کر رہی ہے تاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم اضافہ ہو، اس لئے حکومت 30 روپے پٹرولیم لیوی کی بجائے 5.62 روپے پٹرولیم لیوی کی مد میں چارج کر رہی ہے جبکہ حکومت 17 فیصد سیلز ٹیکس کی بجائے اس وقت 6.84 فیصد ٹیکس وصول کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام آئل کی قیمتوں اضافے نے پوری دنیا میں بحران پیدا کر دیا ہے۔

حکومت کو پورا احساس ہے کہ موجودہ صورتحال میں اپنے عوام کو کس طریقے سے محفوظ کرنا ہے اور کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بنگلہ دیش، سری لنکا اور بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں۔ ترجمان وزارت خزانہ نے کہا کہ آنے والے وقت میں بھی حکومت کی یہی کوشش ہوگی کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے۔