سندھ ہائیکورٹ نے کریپٹو کرنسی کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا

پاکستان میں بھی عالمی سطح پر بینکنگ ٹرانزیکشن کیلئے سہولیات کی ضرورت ہے، قوانین کے دائرے کریپٹو کو قانونی شکل دی جاسکتی ہے، حکومت پاکستان اس حوالے سے پالیسی فیصلہ جاری کرے، عدالت

جمعرات 21 اکتوبر 2021 13:40

سندھ ہائیکورٹ نے کریپٹو کرنسی کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2021ء) سندھ ہائیکورٹ نے کریپٹو کرنسی کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے تحریری حکم نامے جاری کیا۔ تحریری حکم نامے میں عدالت نے کہا ہے کہ کئی ممالک میں کریپٹو کرنسی میں کاروبار کی اجازت ہے۔ پاکستان میں بھی عالمی سطح پر بینکنگ ٹرانزیکشن کیلئے سہولیات کی ضرورت ہے۔

قوانین کے دائرے کریپٹو کو قانونی شکل دی جاسکتی ہے۔ حکومت پاکستان اس حوالے سے پالیسی فیصلہ جاری کرے۔کریپٹو کرنسی کا کاروبار پہلے ہی خفیہ طریقے سے جاری ہے۔ بہتر ہے منی لانڈرنگ اور غیر قانونی ٹرانزیکشن کو روکنے کیلئے کریپٹو کو قانونی شکل دی جائے۔ تحریری حکم نامے کے مطابق عدالت نے کہا کہ کریپٹو کرنسی میں کاروبار کی اجازت کیلئے ریگولیٹ کرنے پر غور کیا جائے۔

(جاری ہے)

کریپٹو کرنسی نئی طرز کی بینکنگ ٹرانزیکشن ہے اسلیے قانونی حیثیت کا جائزہ لیا جانا چاہئے۔ تحریری حکم نامے میں عدالت نے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل کی سربراہی میں اعلی سطحی کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ کمیٹی کا پہلا اجلاس 25 اکتوبر کو منعقد کیا جائے۔ تحریری حکم نامے میں عدالت نے کہا ہے کہ کمیٹی آئین کے آرٹیکل 18 کی روشنی میں معاملے کا جائزہ لے۔ آرٹیکل 18 ہر شہری کو کاروبار اور جائز تجارت کی اجازت دیتا ہے۔ اگر کمیٹی کریپٹو کرنسی کو ریگولیٹ نہ کرنے کے نتیجے پر پہنچے تو وجوہات بھی بتائے۔ کمیٹی کریپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کے نتیجے پر پہنچے تو سفارشات سیکریٹری فنانس کو بھیجے۔ ایف آئی اے کارروائی کیلئے اسٹیٹ بینک سے رہنمائی لے۔