اسٹیک ہولڈرز گروپ کا نیپرا کو الیکٹرک پاور جنریشن لائسنس اسٹیل کورپ کمپنی کو منتقل کرنے کی درخواست پر تحفظات کا اظہار

ایس ای سی پی، نیپرا ، پورٹ قاسم اتھارٹی سے غیرقانونی اقدامات میں فریق نہ بننے کی استدعا، احتساب اداروں سے کاروائی کا مطالبہ

جمعہ 22 اکتوبر 2021 14:34

اسٹیک ہولڈرز گروپ کا نیپرا کو الیکٹرک پاور جنریشن لائسنس اسٹیل کورپ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2021ء) پاکستان اسٹیل ملزاسٹیک ہولڈرز گروپ نے اسٹیل ملز انتظامیہ اور غیر قانونی طور پر تعینات شدہ کمپنی سیکرٹری کی جانب سے نیپرا کو لکھے گئے خطوط کی شدید مخالفت کی ہے جن میں اسٹیل ملز کا الیکٹرک پاور جنریشن لائسنس سبسڈری کمپنی اسٹیل کورپ پرائیویٹ لمیٹڈ کو منتقل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اسٹیل ملز پاور جنریشن پلانٹ( ٹی بی ایس۔ٹی پی پی) بھی دیگر پروڈکشن یونٹس کی طرح 2015 سے بند ہے اور اسٹیل ملز پلانٹ اور رہائشی کالونیوں کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کے الیکٹرک سے انڈسٹریل ٹیرف پر بجلی خرید رہی ہے۔ اسٹیل ملزکے پاس اپنی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 55 میگاواٹ کے 3 جنریٹر ہیں جو کوک اون گیس اور بلاسٹ فرنس گیس کو بطور فیول استعمال کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں سے دو بیک وقت چلتے جبکہ ایک سٹینڈ بائی میں رہتا۔ تاہم مؤثر مرمت نہ ہونے کی وجہ سے ان کی پیداواری صلاحیت اصل کی نسبت انتہائی کم ہو چکی تھی اور اب تو موجودہ انتظامیہ کی نااہلی کی بدولت بڑے پیمانے پرپرزہ جات اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کے کاپر کیبلز اور ٹرانسفارمر وغیرہ بھی چوری ہو چکے ہیں۔پاکستان اسٹیل ملزاسٹیک ہولڈرز گروپ کے مطابق ماضی میں بھی جب پلانٹ چل رہا تھا تو نااہل اور اسٹیل ملز کے مفادات کا تحفظ نہ کرنے والی انتظامیہ کی جانب سے کے الیکٹرک( سابقہ کے ای ایس سی) سے ایسے معاہدے کیے گئے جس کے تحت اسٹیل ملزکے ای ایس سی سے مہنگی بجلی خریدتی تھی اور اپنی ضرورت سے زائد ی بی ایس۔

ٹی پی پی سے پیدا شدہ بجلی کے ای ایس سی گرڈ کو انتہائی سستے داموں فروخت کرتی تھی جس سے اسٹیل ملز کو ہر سال کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا تھا۔ اس وقت بھی کے الیکٹرک سے انتہائی مہنگے انڈسٹریل ٹیرف پر بجلی خریدکرنااہل انتظامیہ رہائشی کالونیوں کو ڈومیسٹک ٹیرف پر بجلی فراہم کر رہی ہے جس سے اسٹیل ملز کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مگرمفادپرست انتظامیہ ابھی تک کے الیکٹرک سے اسٹیل ٹاؤن اور رہائشی کالونیوں کے لیے ڈومیسٹک ٹیرف پر بجلی سپلائی وڈسٹری بیوشن کا کوئی معاہدہ کرنے میں ناکام رہی ہے جبکہ دوسری جانب یہی مفاد پرست انتظامیہ اب اپناپاور جنریشن لائسنس بھی پرائیویٹائزیشن کمیشن کے دباؤ پر غیر قانونی طور پر قائم شدہ اسٹیل کورپ پرائیویٹ لمیٹڈ کوٹرانسفر کرنے کے لیے مصروف عمل ہے۔

اسٹیک ہولڈرز گروپ کے مطابق یہ تمام امور چاہے وہ اسٹیل کورپ کمپنی کا قیام ہو یا اسٹیل ملز کے دیگر مفادات کا سودا مثلاً پاور جنریشن لایئسینس کی منتقلی،جیٹی کے استعمال وحقوق کی منتقلی وغیرہ، ان تمام امور میں نہ صرف موجودہ سی ای او برگیڈیئر (ر) شجاع حسن خوارزمی ملوث ہیں جن کی تقرری کو آڈیٹر جنرل آف پاکستان آفس بھی غیر قانونی و خلاف ضابطہ قرار دے چکا ہے بلکہ 60 سال کی عمر پر پہنچ کر دوبارہ غیر قانونی کنٹریکٹ تقرری حاصلِ کرنے والے موجودہ کارپوریٹ سیکٹری محمد شفیق انجم بھی شامل ہیں جو قواعدو ضوابط کے برخلاف ہر غیر قانونی عمل پر بغیر کسی احتساب کے خوف کے سرتسلیم خم کئے ہوئے ہیں کیونکہ انہیں چیرمین بورڈ عامر ممتاز کی آشیر باد حاصل ہے۔

اسٹیک ہولڈرز گروپ نے مطالبہ کیا ہے کہ اسٹیل ملز کے مفادات کو بالائے طاق رکھ کے متوقع خریدار کمپنی کوفائدہ پہنچانے کے لیے کام کرنے والے ان غیرقانونی طور پر تعینات شدہ افراد بشمول موجودہ سی ای او اور کمپنی سیکرٹری کو فوری برطرف کیا جائے۔مزید برآں اسٹیل ملز کے کم مالیت ظاہر کیے گئے اثاثے، پاور جنریشن لائسنس اور جیٹی کے حقوق وغیرہ کی سبسڈری کمپنی اسٹیل کورپ پرائیویٹ لمیٹڈ کو منتقلی کے عمل کو فوری روکا جائے اور اس سلسلے میں سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، نیپرا اور پورٹ قاسم اتھارٹی اپنا غیر جانبدارانہ کردار ادا کریں اور احتساب کے قومی ادارے ذمہ دار افراد کا کڑا احتساب کریں جو مسلسل اسٹیل ملز کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہیں۔