یو اے ای ؛ فجیرہ کی آٹوموبائل ورکشاپ میں آگ بھڑک اٹھی

کالے دھوئیں کے بادلوں نے ورکشاپ کے قریب کے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 22 اکتوبر 2021 17:02

یو اے ای ؛ فجیرہ کی آٹوموبائل ورکشاپ میں آگ بھڑک اٹھی
فجیرہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 22 اکتوبر 2021ء )  متحدہ عرب امارات کی ریاست فجیرہ میں جمعہ کی سہ پہر آٹوموبائل ورکشاپ میں زبردست آگ بھڑک اٹھی۔ خلیج ٹائمز کے مطابق آگ کی اطلاع رات 12 بجے دی گئی ، جہاں کالے دھوئیں کے بادلوں نے ورکشاپ کے قریب کے علاقے کو بھی گھیرے میں لے لیا۔ اس سے پہلے چند روز قبل دبئی میں واقع جبل علی انڈسٹریل ایریا میں ہونے والی آتشزدگی کے باعث علاقے میں گھنے دھویں کے سیاہ بادل چھاگئے تھے ،  پیر کی دوپہر سے کچھ دیر پہلے اچانک جبل علی انڈسٹریل ایریا میں آگ بھڑک اٹھی ، آئل ویسٹ ڈسپوزل یونٹ میں لگنے والی آگ کی وجہ سے اس علاقے میں گھنا دھواں دیکھا گیا جو کہ تیل کے مواد کے جلنے کے باعث اٹھ رہا تھا تاہم فائر فائٹرز نے جبل علی انڈسٹریل ایریا میں تیل کے کچرے کے ڈمپ میں لگی آگ پر قابو پالیا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے دبئی میڈیا آفس نے دبئی سول ڈیفنس ٹیموں کی تصاویر کو ٹویٹ کیا اور لکھا کہ فائر فائٹرز آگ سے لڑ رہے ہیں ، یہ سائٹ علاقے کی دیگر فیکٹریوں سے بہت دور ہے ، صورتحال قابو میں ہے جب کہ آگ لگنے کی وجہ سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

گزشتہ ماہ 28 ستمبر کو دبئی میں ایک شوروم میں آگ لگنے سے 55 چمکتی دمکتی مہنگی گاڑیاں تباہ ہوگئی تھیں ، خوفناک آتشزدگی کی ویڈیو وائرل ہوئی ،  یہ واقعہ دبئی کے علاقہ راس الخور میں پیش آیا ، جہاں واقع ایک شو روم میں منگل کے روز صبح سویرے آگ لگ گئی ، جس کی اطلاع ملتے ہی فائر فائٹرز محض 6 منٹ میں جائے وقوعہ پر پہنچ گئے لیکن آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ اس نے دیکھتے ہی دیکھتے 8 شو رومز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ، تاہم خوش قسمتی سے اس دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

 
 
اس سے پہلے رواں برس 25 اگست کو دُبئی ایئرپورٹ کے قریب واقع ایک گودام میں آگ بھڑک اُٹھی تھی ، جس سے آس پاس کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا ، یہ آگ دُبئی ایئرپورٹ کے قریبی علاقے پورٹ سعید میں ایک گودام میں لگی تھی ، جس کی ویڈیوز اور تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔ 
 
دُبئی میڈیا آفس نے بتایا کہ رات گئے اس آگ پر قابو پا لیا گیا تھا جس کے بعد یہاں پر کولنگ کا عمل بھی کیا گیا تاہم پلاسٹک کا مواد ہونے کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیلی لیکن خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔