د* بی اے پی حکومت نے بلوچستان کے حقیقی مسائل نظرانداز کئے ،اسلم رئیسانی

=سی پیک کے معاہدے سے متعلق قرارداد منظور ہوئی لیکن اسپیکر نے ایک دن بھی زحمت نہیں کی وفاقی حکومت سے بات کریں ،آواران میں پورے گائوں کو آگ لگادی گئی ہ،ٹوئٹ

اتوار 24 اکتوبر 2021 18:10

% کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اکتوبر2021ء) چیف آف ساراوان وسابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمداسلم رئیسانی نے کہاہے کہ بی اے پی حکومت نے بلوچستان کے حقیقی مسائل نظرانداز کئے ،سی پیک کے معاہدے سے متعلق قرارداد منظور ہوئی لیکن اسپیکر نے ایک دن بھی زحمت نہیں کی کہ وفاقی حکومت سے اس سلسلے میں بات کریں ،آواران میں پورے گائوں کو آگ لگا دی گئی ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے قائد حزبِ اختلاف سے کہہ دیا تھا ہم باپ پارٹی کو ووٹ نہیں کرینگے باپ حکومت نے بلوچستان کے حقیقی مسائل کو نظر انداز کیا اور ہمارے اصولی موقف کو انہوں نے آج تک قبول نہیں کیا اور یہ لوگ اسمبلی میں ہماری مخالفت بھی کرتے تھے۔

(جاری ہے)

ہم حزب اختلاف کا کردار ادا کرتے رہیںگے ،انہوں نے کہاکہ ہم نے تین سال قبل سی پیک کے معاہدوں کو بلوچستان اسمبلی کی پراپرٹی بنانے کے لیے متفقہ قرارداد منظور کروائی جس کے بابت مطلقہ ادارے پابند ہیں کہ 6مہینے میں عملدرآمد ہو لیکن اسپیکر کسٹوڈین نے ایک دن بھی زحمت نہیں کی کہ وفاقی حکومت سے اس سلسلہ میں خط لکھے یہ بات کرے ۔

انہوں نے کہاکہ آواران کے علاقے میں سیکورٹی فورسز نے مظلوم بے گناہ بلوچوں کے گائوں کو آگ لگا دی ہے اس طرح کئی گائوں نظر آتش ہو چکے ہیں، ہمارے گائوں مہر گڑھ کو 2002 میں آمرحکمرانوں نے بلڈوز کروا کر آگ لگا دی تھی۔