سٹیٹ بینک کے گورنری کے حساس عہدہ سے سکہ بند قادیانی رضا باقر کو برطرف کیا جائے،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا مطالبہ

قادیانیوں کی اسلام او رملک دشمن سرگرمیوں کے سد باب کے لیے امتناع قادیانیت آرڈ یننس پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے ًقانون تحفظ ناموس رسالت اور قوانین ختم نبوت کے خلاف یورپی یونین سمیت اندرونی و بیرونی سازشوں کو بے نقاب کرکے امت مسلمہ میں پا جانے والی تشویش کو دور کیا جائے ،مقررین کا سالانہ عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس سے خطاب

جمعرات 28 اکتوبر 2021 22:40

چنیوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اکتوبر2021ء) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگر میں منعقدہ سالانہ عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس کے شرکاء اور مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنری کے حساس عہدہ سے سکہ بند قادیانی رضا باقر کو فی الفو ر برطرف کیا جائے قادیانیوں کی اسلام او رملک دشمن سرگرمیوں کے سد باب کے لیے امتناع قادیانیت آرڈ یننس پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے قانون تحفظ ناموس رسالت اور قوانین ختم نبوت کے خلاف یورپی یونین سمیت اندرونی و بیرونی سازشوں کو بے نقاب کرکے امت مسلمہ میں پا جانے والی تشویش کو دور کیا جائے ،مقررین نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ایمان کی بنیا د اور مسلمانوں میں اتحاد و یگانگت کی علامت ہے حکومتی راہداریوں میں براجمان اسلام دشمن لابیاں اور قادیانی نواز عناصر تحفظ ختم نبوت کے مقدس مشن کو فرقہ واریت سے جوڑنے کی سازشوں میں مصروف ہیں قادیانی گروہ مغربی ممالک میں اپنی مظلومیت کا رونا رو کر سیاسی پنا ہ کی لالچ میں پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا اور بد نام کرنے کی گھنائونی سازشوں میں مصروف ہیں قادیانیون کے متعلق آئینی ترامیم اور اسلامی قوانین اوردینی اقدار کو لادین قوتوں کی اور سیکولرطاقتوں کی وجہ سے شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں ہم عہد کرتے ہیں کہ ملک پاکستان کے اسلامی اور نظریاتی تشخص کا اور اسلامی دفعات کا ہر قیمت پر دفاع کیا جائے گا کانفرنس کا آ غازعالمی مجلس تحفظ ختم نبوت لاہور کے امیر مولانا مفتی محمد حسن کی پر سوز دعا سے ہو ا کانفرنس کی ابتدائی نشستوں کی صدارت نائب امیر مرکزیہ مولانا صاحبزادہ عزیزاحمد ، پیر عبد المجیب قریشی ، مولانا محب النبی ،صاحبزاہ خواجہ نجیب احمداورپیرمیاں رضوان نفیس نے کی کانفرنس سے جمعیت علماء اسلام کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا امجدخان ،رمولانا عزیزالرحمن جالندھری ، مولانا مفتی محمد حسن لاہور،مولانا اللہ وسایا ، مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی ، مولا نا قاضی احسان احمد ،مولاناغلام مصطفی ،مولانا عزیز الرحمن ثانی ،مولانا قاضی ہارون الرشیدراولپنڈی ، مولانا ضیاء الدین آزاد ،مولانا علیم الدین شاکر لاہور ،مولانا جمیل احمد بندھانی ،مولانا عبد الحکیم نعمانی ،مولانا راشد مدنی سندھ ،مولانا محمد اقبال ساقی ،مولانا عظمت اللہ بنوی ،مولانا محمد خبیب ،مولانا فقیر اللہ اختر ،مولانا محمد حسین ناصر ،مولانا عبد النعیم لاہور ،مولانا محمد وسیم اسلم ،مولانا عنایت اللہ کوئٹہ ،حافظ محمد اویس ،مولانا مفتی محمد دین ،مولانا عبد الرزاق لکی مروت ،مولانا جمیل الرحمن اختر،مفتی محمد ساجد چیچہ وطنی ،مفتی محمد ذ کاء اللہ ساہیوال ،مولانا محمد ساجد ،مولانا عبدالستارگورمانی، مولانا محمد اویس کوئٹہ ،مولانا محمد توصیف احمد ، مولانا تجمل حسین ،اور مولانا ظفراللہ سندھی سمیت متعدددینی اور مذہبی رہنما ئوں اور مبلغین ختم نبوت نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے تحفظ ختم نبوت کی اہمیت وفضیلت اور منکرین ختم نبوت قادیانیوں کے متعلق تازہ ترین صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قادیانی لابیوں کو شیلٹر مہیا کرنے والے اورغداران ختم نبوت کیساتھ کمپرومائز کرنے والے اسلام اور ملک دونوں کے غدار ہیں اسلام آباد سمیت ملک کسی بھی دینی مدرسہ کو حکومتی کنٹرول میں لینے کے عزم کو کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔

مولانا مفتی محمد حسن نے کہا کہ حضرت محمد ﷺکے بعد نبوت کا جھوٹا دعوی کرنے والوں کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں ،قصر ختم نبوت میں ڈاکہ زنی کرنے والے کسی ملک میں بھی رہ کر مسلم سوسائٹی کا حصہ نہیں بن سکتے ۔ مولانا عزیز الرحمن جالندھری نے کہا تحفظ ختم نبوت کا مقدس ومعطر فریضہ سرانجام دینے والے اسلام اور صاحب قرآن کی ذاتی خدمت کرنے پر قدر ت کی طرف سے مامور ہیں اعمال صالحہ اور اسلام کی حدود وقیود خلافت راشدہ کا نظام یہ امور ختم نبوت کافیضان ہیں تمام عبادات اور اسلامی احکامات اور امتی بننے کا شرف ہمیں آپ ﷺ کے آخری نبی ہونے کی بدولت میسر آئے ہیں ۔

مولانا اللہ وسایا نے کہا کہ 1974ء میں پارلیمنٹ کی سطح پر علماء کرام کی جد جہد اور شہدائے ختم نبوت کی قربانیوں سے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا گستاخان رسول کی پشت پناہی کرنے والے جان لیں کہ ہم ہر فلور پر ناموس رسالت کے قوانین او رقادیانیت کے متعلق آئینی شقوں کو ختم کرنے کی سازشوں کاعشق رسالت سے سرشار جرات مندی کیساتھ مقابلہ کریں ۔

گے مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی نے کہا کہ ختم نبوت کے تبلیغی پروگراموں کا مقصد دفاع ختم نبوت اور دفاع ناموس رسالت کے مقدس فریضہ کو فروغ دینا اور اس کی جدو جہد کو جلا بخشنا ہے۔ مولانا قاضی احسان احمد کراچی نے کہا کہ حضرت ابو بکر صدیق ؓ کی طرح منکرین ختم نبوت کے فتنہ کو جڑسے اکھاڑنے کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا ہماری نوجوان نسل کو چاہئے کہ وہ ملٹی میڈیا سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا جیسے مورچوں کو تحفظ ختم نبوت اور اسلامی اقدارو روایات کے فروغ کیلئے استعمال کریں ۔

مولانا عزیزالرحمن ثانی نے کہا کہ صحابہ کرام سب سے پہلے محافظین ختم نبوت اور قدوسیوں کی جماعت ہے صحابہ کرام پر ۳ زبان درازی کرنے والے دراصل اسلام کی جڑیں کھوکلی کرر ہے ہیں ۔ مولانا راشد مدنی سندھی نے کہا کہ قادیانیت کا کفر ارتداد اور زندقہ کے زمرے میں آتا ہے کہ اس لئے تمام مسلمان ہر موڑپر قادیانیوں کی مصنوعات کا بائیکا ٹ کریں ۔

مولانا عبد الحکیم نعمانی نے کہاکہ قانون انسداد توہین رسالت اور قوانین تحفظ ختم نبوت کو چھیڑنا آگ اور خون سے کھینے کے مترادف ہے ۔ مولانا عبد النعیم نے کہا کہ قادیانیت کو سپوٹ کرنے والے دنیا اور آخرت میں ذلیل ورسواہوں گے اور قادیانیت نوازی ان کیلئے وبال جان ثابت ہوگی قادیا نیت کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنا اپنے ایمان کا جنازہ نکالنے کے مترادف ہے۔ کانفرنس میں ملک میں برھتی ہوئی ہوشربا مہنگائی اور یورپی یونین کی قرارداد پر سخت تشویش اوبھرپو ر احتجاج کیا گیا ۔ کانفرنس آج بھی جاری رہے گی ۔