گوادر میں احتجاج کے بعد شراب کی دکانیں فوری بند کرنے کا حکم

گوادر میں امن وامان کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے اگلے احکامات تک گوادر میں تمام شراب خانوں کو فوری بند کرنے کا حکم دیا جاتا ہے، نوٹی فکیشن جاری

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 27 نومبر 2021 16:45

گوادر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 نومبر 2021ء) : گوادر میں احتجاج کے بعد شراب کی دکانیں فوری بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے گوادر کو حق دو تحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمان سے مذاکرات کے بعد گودار میں شراب کی تمام دکانوں کو بند کرنے کا حکم دے دیا۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ اینٹی نارکوٹکس کے دفتر سے نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ بلوچستان کے ساحلی شہر گودار میں شراب کی تمام دکانوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ گودار میں امن وامان کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے اگلے احکامات تک گوادر میں تمام شراب خانوں کو فوری بند کرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔ صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی میر ظہور احمد بلیدی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ یہ فیصلہ جماعت اسلامی بلوچستان کے سیکریٹری جنرل مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ سے مذاکرات کے بعد کیا گیا ہے جو ''گوادر کو حق دو'' تحریک کی قیادت کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ جمعرات کو تحریک کے رہنماؤں نے صوبائی وزرا کی ٹیم سے بات چیت کے بعد احتجاجی دھرنے اور کوسٹل ہائی وے اور ایسٹ بے ایکسپریس وے کی بندش کے منصوبے کو تین دن کے لیے ملتوی کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ ایک ہفتے سے جاری دھرنے میں گوادر، تربت، پشکان، زامران، بلیدہ، اورماڑہ اور پسنی کے ہزاروں افراد شریک ہوئے، ان افراد کا مطالبہ تھا کہ پشکان، سربندن اور گوادر سٹی میں اضافی چوکیوں کو ختم کیا جائے، مچھلی پکڑنے والے ٹرالروں کا مکمل خاتمہ کیا جائے اور پاک ایران سرحد کو کھولا جائے۔ دوسری جانب سرکاری ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے مظاہرین کے چار مطالبات تسلیم کر لیے ہیں اور متعلقہ حکام نے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔