امریکا: کووڈ ٹیبلیٹ کے عام استعمال کی اجازت کا امکان

DW ڈی ڈبلیو بدھ 1 دسمبر 2021 13:20

امریکا: کووڈ ٹیبلیٹ کے عام استعمال کی اجازت کا امکان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 دسمبر 2021ء) امریکا میں 30 نومبر منگل کے روز صحت سے متعلق مشیروں کے ایک پینل نے کووڈ انیس کے علاج کے لیے تیار کی گئی ٹیبلیٹ کے استعمال کی حمایت کر دی۔ اس کے حق میں 13 ووٹ پڑے جبکہ پینل کے دس ارکان نے اس کی مخالفت کی۔ اگر اس گولی کے استعمال کی اجازت دی گئی، تو یہ اس وائرس کا ایسا پہلا علاج ہو گا جسے امریکی گھر پر ہی استعمال کر سکیں گے۔

غذا اور ادویات سے متعلق امریکی ادارہ 'فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن' (ایف ڈی اے) اپنے پینل کی سفارشات پر عمل کا پابند تو نہیں ہے تاہم توقع اس بات کی ہے کہ رواں برس کے اواخر تک ادارہ اس پر خود فیصلہ کر لے گا۔

Molnupiravir نامی اس ٹیبلیٹ کو برطانیہ میں استعمال کی پہلے ہی اجازت مل چکی ہے۔

(جاری ہے)

امریکا میں اسے دو ساز کمپنی میرک نے تیار کیا ہے۔

دوا کے بارے میں ایف ڈی اے کا کہنا کیا ہے؟

ایف ڈی اے پینل کی اکثریت کا کہنا ہے کہ وائرس مخالف اس دوا کے خطرات، بشمول حمل کے دوران استعمال کرنے سے ممکنہ نقائص، کے مقابلے میں فوائد کہیں زیادہ ہیں۔ ایف ڈی اے پینل نے اس دوا کے فوائد اور ممکنہ حفاظتی مسائل پر گھنٹوں کی بحث کے بعد اس کے استعمال کی سفارش کے حق میں ووٹ کیا۔

علاج کی حمایت کرنے والے ماہرین نے ایف ڈی اے سے کہا ہے کہ وہ دوا کے استعمال سے پہلے اس کے بارے میں اضافی احتیاطی تدابیر کی سفارش کریں۔

اس میں خواتین کے لیے حمل کا ٹیسٹ کرانے جیسی سفارشات بھی شامل ہیں۔

پینل کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جن بالغ افراد میں کووڈ انیس کی ہلکی یا معتدل علامات پائی جاتی ہوں، یا پھر جنہیں سب سے زیادہ خطرات کا سامنا ہے وہ سب اس ٹیبلیٹ کا استعمال کر سکتے۔ اس میں عمردراز اور موٹاپے یا پھر دمہ جیسی بیماریوں میں مبتلا افراد بھی شامل ہیں۔

یہ دوا وائرس کے اس حصے کو نشانہ بناتی ہے جسے آر این اے پولیمریز کہا جاتا ہے، وائرس کا یہ حصہ اومی کرون ویرینٹ میں زیادہ تبدیل نہیں ہوتا ہے۔

میرک سے وابستہ ایک سائنسدان داریہ ہزودا کا کہنا ہے، '' اومی کرون ویرینٹ کے (آر این اے) کی ترتیب بہت مختلف نہیں ہے۔ تو آپ پیش گوئی کر سکتے ہیں کہ یہ اتنا ہی فعال ہونا چاہیے۔''

دو اساز کمپنی فائزر نے بھی ایک ٹیبلیٹ 'پیکس لووڈ' کے نام سے تیار کی ہے، جس میں وائرل موئٹیشن سے متعلق خدشات کا اظہار نہیں کیا گیا ہے۔

کلینیکل ٹرائل کے دوران اس دوا نے ہسپتال میں داخل ہونے اور اموات میں 89 فیصد کمی دکھائی تھی اور ایف ڈی اے آئندہ ماہ سے اس کے استعمال پر غور کر سکتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق امریکی حکومت ابتدائی طور پر اس کی پچاس لاکھ خوراکیں خرید سکتی ہے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)