آئی پی ایل نے غیر معروف بھارتی کھلاڑیوں کو بھی کروڑ پتی بنا دیا

اگلے سیزن میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کا وینکٹیش کو 8 کروڑ بھارتی روپے دینےکا فیصلہ، چنائی سپرکنگز روتو راج گائیکواڈ کو 6 کروڑ دیگی،اُمران ملک،عبدالصمد سن رائزز حیدرآباد سے4،4 کروڑ لیں گے،عرش دیپ سنگھ پنجاب کنگز سے4 کروڑمعاوضہ لیں گے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 2 دسمبر 2021 13:42

آئی پی ایل نے غیر معروف بھارتی کھلاڑیوں کو بھی کروڑ پتی بنا دیا
نئی دہلی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 2 دسمبر 2021ء ) انڈین پریمیئر لیگ( آئی پی ایل ) کے اگلے سیزن کے کیلئے 'ریٹنشن پالیسی' کےتحت فرنچائزز نے 27 کھلاڑیوں کوبرقرار رکھا اور اس دوران کئی کھلاڑیوں کے معاوضے میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق فرنچائزز بھارتی کرکٹ ٹیم کے نامور کھلاڑیوں جیسے کوہلی ، دھونی ، روہت کو اپنی ٹیم میں برقرار رکھنے کیلئے کروڑوں روپے دیتی ہی ہیں تاہم اس سال کچھ ایسے غیر معروف کھلاڑیوں کو بھی آئی پی فرنچائزز نے اپنی ٹیم میں برقرار رکھنے کیلئے ان کی تنخواہوں میں حیران کن حد تک اضافہ کردیا ہے۔

حال ہی میں بھارتی کرکٹ ٹیم میں ڈیبیو کرنیوالے آل راؤنڈر وینکٹیش راجاسیکرن ائیر کو 2021ء میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے 20 لاکھ بھارتی روپے میں اپنی ٹیم میں شامل کیا تھا اور سیزن 2022ء کیلئے کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے وینکٹیش کو حیران کن طور پر 8 کروڑ بھارتی روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

2021ء میں چنائی سپر کنگز نے بیٹر روتو راج گیکواڈ کو 20 لاکھ بھارتی روپے میں خریدا تھا تاہم اس سال چنائی سپر کنگز روتو راج کو 6 کروڑ بھارتی روپے دیگی۔

مقبوضہ جموں و کشمیر کے فاسٹ بولر اُمران ملک اور بیٹر عبدالصمد کو2021ء میں سن رائزز حیدرآباد نے 20،20 لاکھ بھارتی روپے میں ٹیم میں شامل کیا تھا اوراس سال انہیں سن رائزز حیدرآباد نے ٹیم میں برقرار رکھتے ہوئے 4،4 کروڑ بھارتی روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نوجوان بولر عرش دیپ سنگھ جنھیں 2021ء میں پنجاب کنگز نے 20 لاکھ بھارتی روپے میں خریدا تھا وہی ٹیم اب انہیں 2022ء میں 4 کروڑ روپے دیگی۔

واضح رہے کہ اُمران ،عبدالصمد اور عرش دیپ نے اب تک بھارت کی طرف سے انٹرنیشنل ڈیبیو نہیں کیا ہے اور ان کا آئی پی ایل کا کیریئر بھی بہت مختصر ہے لیکن پھر بھی فرنچائزز نے ان کھلاڑیوں کو سکواڈ میں برقرار رکھتے ہوئے انہیں کروڑوں روپے کا معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ جو کھلاڑی ریٹنشن پالیسی کے تحت اپنی فرنچائزز میں برقرار رہتے ہیں ان کا نام آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کی بولی میں شامل نہیں کیا جاتا۔