کمشنر حیدرآباد نے شہر میں لاوارث نو زائیدہ بچوں کے تواتر سے ملنے کے واقعات کا نوٹس لے لیا

ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو لاوارث نوزائیدہ بچوں کی پرورش، علاج معالجہ اور انہیں تعلیم فراہم کرنے یا کسی کو گود دینے سمیت دیگر متعلقہ امور طے کرے گی

جمعہ 3 دسمبر 2021 00:18

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2021ء) کمشنر حیدرآباد محمد عباس بلوچ نے حیدرآباد میں لاوارث نو زائیدہ بچوں کے تواتر سے ملنے کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ڈپٹی کمشنر حیدرآبادفواد غفار سومرو کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو لاوارث نوزائیدہ بچوں کی پرورش، علاج معالجہ اور انہیں تعلیم فراہم کرنے یا کسی کو گود دینے سمیت دیگر متعلقہ امور طے کرے گی۔

وہ اپنے دفتر میں لاروارث بچوں کو اپنانے کے سلسلے میں ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے، ایڈیشنل کمشنر ون سجاد حیدر ، ڈپٹی دائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ حیدرآباد ثناء اللہ رند ، اسسٹنٹ کمشنر سرہان اعجاز ابڑواور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران اجلاس میں شریک ہوئے۔کمشنر محمد عباس بلوچ نے کہا کہ یہ ہمارے معاشرے کا بڑا المیہ ہے کہ لوگ اپنے نوزائیدہ بچوں کو ہسپتالوں ، گلی کوچوں اور کچرہ کنڈیوں میں پھینک دیتے ہیں جو پوری انسانیت کی تذلیل ہے جس کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی، انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالی کو روکنا سرکاری اداروں کی ذمہ داری ہے کچھ سرکاری ادارے تو بچوں کے لئے ہی بنائے گئے ہیںتو پھر یہ انسانیت کی تذلیل کس کے کھاتے میں جا رہی ہے، انہوں نے محکمہ سوشل ویلفیئر چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی، اسپیشل ایجوکیشن سمیت دیگر اداروں کو ہدایت کی کہ اپنا طریقہ کار وضع کریںتاکہ کسی بھی نوزائیدہ انسانی بچے کی صحیح طور پر پرورش کی جائے اور انہیں دارالاطفال سمیت دیگر فلاحی اداروں میں رکھنے کے اقدامات کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ ایسا سسٹم بنایا جائے کہ کسی کو بھی لاوارث بچہ ملے تو وہ ڈی سی کی سربراہی میں تشکیل دی گئی کمیٹی کی طرف سے نامزد کردہ فوکل پرسن سے رابطہ کریں، سول ہسپتال حیدرآباد سمیت دیگر سرکاری ہسپتالوں میں نوزائیدہ لاوارث بچوں کی نرسری وارڈ کے قیام کے لئے ان سے ایم او یو سائن کریں، انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ ایس او ایس ولیج جامشورو کی طرز پر لاوارث بچوں کی کفالت کریں اس سلسلے میں فلاحی اداروں اور مخٰیر حضرات سے مالی تعاون حاصل کیا جائے، اجلاس میں کمشنر کو بتایا گیا کہ دارالاطفال حیدرآباد سمیت دیگر فلاحی اداروں میں صرف 5 سے 14 سال کے لاوارث لڑکوں کو رکھنے کی گنجائش ہے، چھوٹی لا وارث بچیوں کے لئے کوئی مخصوص جگہ مختص نہیں کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

کمشنر حیدرآباد نے ہدایت کی کہ اس سلسلے میں اپنی مفصل رپورٹ پیش کریں۔

متعلقہ عنوان :