سیالکوٹ سانحہ ،112سے زائد افراد گرفتار ہیں ، مجرمین کیفر کردار کو پہنچیں گے، حافظ طاہر اشرفی

اگر توہین مذہب یا توہین رسالت ؐ کی شکایت ہو تو پولیس سے رجوع کرنا چاہیے ،سری لنکا کی عوام کے سامنے شرمندہ ہیں اور معافی مانگتے ہیں، معاون خصوصی

ہفتہ 4 دسمبر 2021 15:59

سیالکوٹ سانحہ ،112سے زائد افراد گرفتار ہیں ، مجرمین کیفر کردار کو پہنچیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2021ء) سیالکوٹ سانحہ کے مجرمین کیفر کردار کو پہنچیں گے ، وزیر اعظم خود تمام امور کی نگرانی کر رہے ہیں، اب تک 112 سے زائد افراد گرفتار ہو چکے ہیں، سری لنکا کے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ سمیت مسلم قائدین سے رابطہ میں ہیں، اگر توہین مذہب یا توہین رسالت ؐ کی شکایت ہو تو پولیس سے رجوع کرنا چاہیے ، سیالکوٹ معاملہ میں توہین رسالت ؐ اور توہین مذہب کا نام استعمال کیا گیا، توہین رسالت ؐ یا توہین مذہب کا الزام بہت ہی حساس ہوتا ہے جس پر مکمل تحقیق کی جاتی ہے ، متحدہ علماء بورڈ پنجاب اس طرح کے کیسوں کو مسلسل دیکھتا ہے اور اس پر تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ کی مشاورت سے فیصلہ کیا جاتا ہے ، اگر کسی پر جھوٹا توہین رسالت ؐ یا توہین مذہب کا الزام لگایا جاتا ہے تو الزام لگانے والا توہین رسالت ؐ یا توہین مذہب کا مجرم ہوتا ہے ، سری لنکا کی عوام کے سامنے شرمندہ ہیں اور معافی مانگتے ہیں ، یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و متحدہ علماء بورڈ پنجاب اور نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظنمحمد طاہر محمود اشرفی نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر مولانا محمد رفیق جامی ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا نعمان حاشر، مولانا اسعد زکریا قاسمی ، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا زبیر عابد، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا ابو بکر حمید صابری ، علامہ طاہر الحسن ، مولانا قاسم قاسمی ، مولانا عزیز اکبر قاسمی ، مولانا سعد اللہ شفیق، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا اسعد حبیب شاہ جمالی ، مولانا عبید اللہ گورمانی ، مولانا حق نواز خالد ، مولانا عبد الغفار فاروقی ، مولانا احسان احمد حسینی، مولانا عصمت معاویہ ، مولانا یاسر علوی اور دیگر بھی موجود تھے ، انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ میں جو واقعہ ہوا وہ پوری قوم کیلئے شرمندگی کا سبب ہے ، توہین رسالت ؐ کا الزام انتہائی سنگین ہوتا ہے ، اس کی تحقیقات بھی مکمل اور غیر جانبدار کی جاتی ہیں اور کی جانی چاہئیں ، گذشتہ ایک سال کے دوران توہین رسالتؐ اور توہین مذہب کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہوا ہے ، پاکستان علماء کونسل ، دارالافتاء پاکستان ، متحدہ علماء بورڈ اور دیگر جماعتیں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے میں مثبت کردار ادا کر رہی ہیں ، انتہا پسندانہ سوچ کے خاتمے کیلئے پوری قوم کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ اب تک سیالکوٹ واقعہ میں 112 سے زائد افراد گرفتار ہو چکے ہیں ، وزیر اعظم خود تمام امور کی نگرانی کر رہے ہیں ، آئی جی پنجاب تفتیش کی سربراہی کر رہے ہیں ، مجرموں نے توہین رسالت ؐ و توہین مذہب کا نام ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کیا ، مجرم اپنے انجام کو پہنچیں گے۔