نیوزی لینڈ میں 14 سال سے کم عمر بچوں کے سگریٹ نوشی کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی

نئے قوانین کے تحت 14 سال سے کم عمر کے بچوں کو کہیں بھی سگریٹ خریدنے کی اجازت نہیں ہو گی، وزیراعظم جسینڈا آرڈن کے منصوبے پر عمل کرانے کے لیے ہر سال اس عمر کی حد میں اضافہ کر دیا جائے گا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 9 دسمبر 2021 15:50

نیوزی لینڈ میں 14 سال سے کم عمر بچوں کے سگریٹ نوشی کرنے پر پابندی عائد ..
نیوزی لینڈ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2021ء) : نیوزی لینڈ میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کر دی گئی۔ نیوزی لینڈمیں تمباکو سے پاک نسل کا خواب حقیقت بنانے کی جانب گامزن ہے، نیوزی لینڈ ایک ایسی قانون سازی پر غور کر رہا ہے جس کے تحت 2004 کے بعد پیدا ہونے والے شہریوں کو سگریٹ فروخت کرنے پر پابندی ہو گی۔ قانون سازی کا بنیادی مقصد نیوزی لینڈ کو 2025 تک تمباکو نوشی سے پاک کرنا ہے۔

پارلیمنٹ کی جانب سے تجویز پیش کی گئی تھی کہ ملک کو 2025 تک دھویں سے پاک کیا جائے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ میں ایک رولنگ پروگرام میں نوجوانوں کو سگریٹ خریدنے کی اجازت دینے پر پابندی لگائی جا رہی ہے جس کا مقصد 2025 تک پورے ملک کو سگریٹ نوشی سے پاک بنانا ہے۔نئے قوانین کے تحت 14 سال سے کم عمر کے بچوں کو کبھی بھی کہیں بھی سگریٹ خریدنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

(جاری ہے)

حکومت نے سگریٹ کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا تھا لیکن اس سے کوئی خاص کمی نہیں آئی جس کے بعد سخت فیصلے کیے جا رہے ہیں۔یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ تر آسٹریلوی بھی دکانوں میں سگریٹ کی فروخت پر مکمل پابندی چاہتے ہیں۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈن کے منصوبے پر عمل کرانے کے لیے اور ملک کو مکمل پاک کرنے کے لیے ہر سال اس عمر کی حد میں اضافہ کر دیا جائے گا۔

حکومت سگریٹ بیچنے کی اجازت دی گئی دکانوں کی تعداد کو بھی محدود کر رہی ہے۔ملک بھر میں صرف 500 دکانوں کو لائسنس دیا جائے گا۔ معاون وزیر صحت عائشہ ورل کا کہنا ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ نوجوان کبھی بھی تمباکو نوشی نہ کریں۔اس لیے ہم نوجوانوں کے نئے گروہوں کو تمباکو نوشی کی مصنوعات بیچنا یا سپلائی کرنا جرم بنا دیں گے۔

قبل ازیں نیوزی لینڈ کی ایسوسی ایٹ وزیر صحت ڈاکٹرعائشہ ویرال کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ہرسال صرف تمباکو نوشی کی وجہ سے ہمارے ملک میں 4 ہزار 500 افراد موت کا نشانہ بن جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 2025 تک نیوزی لینڈ کو تمباکو سے پاک کرنے کے مقصد کے حصول کی خاطر ہمیں تیزی دکھانا ہو گی وگرنہ ہم اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔نیوزی لینڈ میں اس مقصد کے لیے جہاں بہت سے دیگر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تو وہیں ان میں یہ بھی شامل ہے کہ عام دکانداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ سگریٹ فروخت نہ کریں، بڑے اسٹورز بھی اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریں اور سگریٹوں کو فلٹر کے ساتھ استعمال کرایا جائے تاکہ بد اثرات کو کم کیا جا سکے۔