اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 ستمبر 2025ء) حکام نے بتایا ہے کہ دریائے ستلج اور چناب میں سیلابی پانی کم ہو رہا ہے جب کہ قریبی گاؤں شجاع آباد اور لیاقت پور کے جانب پانی کی سطح بڑھ رہی ہے۔ پانی کا بہاؤ اب صوبہ سندھ کی جانب بڑھ رہا ہے۔
پاکستان صوبے پنجاب کے مشرقی حصے میں سات لاکھ کے قریب آبادی والے علاقے جلالپور پیر والا کے پاس سیلابی صورتحال میں بہتری آ رہی ہے اور آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں دریائی پانی کی سطح میں کمی متوقع ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی ملتان سے موصولہ رپورٹ کے مطابق ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اس پیش رفت کی تصدیق کر دی ہے۔البتہ دو قریبی گاؤں شجاع آباد اور لیاقت پور کی طرف پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے اور ریسکیو حکام کل شام سے متاثرہ علاقوں سے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔
(جاری ہے)
جلالپور پیر والا میں گزشتہ ہفتے سیلاب سے کئی دیہات متاثر ہوئے۔
نتیجتاً ہزاروں افراد کی نقل مکانی بھی عمل میں آئی۔ حکام نے خبردار کیا تھا کہ چناب اور ستلج میں پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے، جس کے بعد علاقہ مکینوں نے ہنگامی بنیادوں پر محفوظ مقامات کا رخ کیا۔ اب البتہ جمعے کی شام کی اطلاعات کے مطابق آئندہ دو ایام میں پانی کی سطح خاطر خواہ کم ہونے کا امکان ہے۔پاکستان میں گزشتہ قریب ایک ماہ کے دوران شدید بارشوں اور بھارتی ڈیموں کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے سیلابی ریلوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ان میں چار ہزار دیہات اور لگ بھگ پینتالیس لاکھ افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ صرف پنجاب میں ہی ایک سو افراد کی جانیں بھی ضائع ہو چکی ہیں۔ جون کے اواخر سے سیلابوں سے ملک بھر میں 950 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔پاکستانی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان مظہر حسین نے بتایا کہ ستلج اور چناب میں پانی کم ہو رہا ہے جب کہ پانی کا بہاؤ اب جنوبی صوبہ سندھ کی جانب بڑھ رہا ہے۔
واضح رہے کہ سن 2022 کے تناہ کن سیلابوں نے سب سے زیادہ تباہی سندھ میں ہی مچائی تھی۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب آنے والے سیلابوں سے ملک بھر میں 1,739 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔سرکاری دورے
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے احکامات پر ان کی کابینہ کی سینئر وزیر مریم اورنگ زیب نے جلالپور پیر والا کا دورہ کیا اور ریسکیو اور ریلیف کارروائیوں کا معائنہ کیا۔
مقامی افراد مریم اورنگ زیب کے شکر گزار دکھائی دیے۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی جمعے کو لیاقت پور کا دورہ کیا اور فلاحی کاموں کو سراہا۔ انہوں نے حکم جاری کیا کہ ریسکیو ٹیموں کے لیے فوری طور پر لائف جیکٹس کا بندوبست کیا جائے۔ قبل ازیں جلالپور پیروالا اور رحیم یار خان میں ریسکیو کی دو کشتیاں الٹنے کے واقعے میں اٹھارہ افراد مارے گئے تھے۔
عاصم سلیم اے پی کے ساتھ