مری کو تمباکو نوشی سے پاک بنانے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں

ڈپٹی کمشنر راولپنڈی محمد علی نے معروف سیاحتی مقام مری کو نو سموکنگ زون بنانے کے لیے ہدایات جاری کر دیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 11 دسمبر 2021 11:51

مری کو تمباکو نوشی سے پاک بنانے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں
مری(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 دسمبر 2021ء) :ڈپٹی کمشنر راولپنڈی محمد علی نے معروف سیاحتی مقام مری کو نو سموکنگ زون بنانے کے لیے ہدایات جاری کر دی ہیں۔جب کہ راولپنڈی میں تعلیمی اداروں کے باہر’ یہاں سگریٹ نوشی کرنا منع ہے ‘ کے بورڈ لگانے کی بھی ہدایت کی ہے۔نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر راولپنڈی محمد علی کے زیر صدارت ڈسٹرکٹ ٹوبیکو کنٹرول عملدرآمد کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کے دوران ڈی سی نے مری کو تمباکو نوشی سے پاک کرنے کے لیے فوری اقدامات کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مری ایسا تفریحی مقام ہے جہاں پاکستان بھر سے لوگ سیرو سیاحت کیلئے آتے ہیں،سموک فری مری، سموک فری پاکستان کی عکاسی کرے گا۔۔ان کا کہنا تھا کہ مری کو تمباکو کے دھویں سے مکمل پاک کرنے کے لیے فوری طور پر اقدامات اٹھانے چاہیے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے کہا ہے کہ دھوئیں سے پاک مری بہت ضروری ہے اور بالآخر یہ دھوئیں سے پاک پاکستان کی تصویر پیش کرے گا۔

ڈپٹی کمشنر محمد علی نے مزید کہا کہ راولپنڈی کی تمام تحصیلوں میں بھی اس طرح کے اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ یہ شہر پاکستان کا سب سے پہلا تمباکو کے دھویں سے پاک شہر بن سکے۔راولپنڈی میں تعلیمی اداروں کے باہر نو سموکنگ کے سائن بورڈ لگانے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ ایسے ہی اقدامات تمام سرکاری دفاتر، ہیلتھ کیئر سینٹرز، ہوٹلز،عدالتوں ،پبلک ٹرانسپورٹ ،اسٹیڈیمز میں بھی اٹھائے جائیں گے۔

اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے وزارت قومی صحت کے اشتراک سے مری کو تمباکو نوشی سے پاک کرنے کے لیے فوری اقدامات کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ راولپنڈی کی باقی تحصیلوں میں بھی فی الفور تفریحی مقامات کو تمباکو نوشی سے پاک بنایا جائے۔ڈسٹرکٹ ٹوبیکو کنٹرول عملدرآمد کمیٹی راولپنڈی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر ٹوبیکو کنٹرول، فوکل پوائنٹ عالمی ادارہ صحت، ایف سی ٹی سی،گورنمنٹ آف پاکستان ڈاکٹر ثمرا مظہر نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر سال 1لاکھ 60ہزار افراد تمباکو نوشی کے باعث لقمہ اجل بن رہے ہیں۔

تمباکو نوشی سے ہونے والی اموات کو روکا جاسکتا ہے۔ قانون کے مطابق 18سال سے کم عمر افراد کو سگریٹ فروخت کرنا منع ہے ضلع بھر کی تمام پان /ٹوبیکو شاپس پر 18سال سے کم عمر فرد کو سگریٹ کی فروخت منع ہے کا بورڈ نمایاں جگہ پر چسپاں کرنا لازم ہے جبکہ کھلے سگریٹ کی فروخت ممنوع ہے اور اسی طرح تعلیمی اداروں کی حدود سے 50 میٹرتک سگریٹ کی فروخت، تقسیم اور ذخیرہ کرنے کی بھی ممانعت ہے۔