نواز شریف کے جنوری یا فروری میں واپس آنے کا امکان نہیں

نواز شریف نے مجھے کہا کورونا کے بعد آپریشن کرواؤں گا اس کے بعد واپسی ہوگی‘ سابق وزیراعظم ملک میں موجود ن لیگی قیادت کی طرف سے کسی خدشہ کا شکار نہیں۔ سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا دعویٰ

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 20 جنوری 2022 11:27

نواز شریف کے جنوری یا فروری میں واپس آنے کا امکان نہیں
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 20 جنوری 2022ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے جنوری یا فروری میں واپس آنے کا امکان نہیں ، ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق جیو کے ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا نواز شریف نے مجھے بتایا کورونا کے بعد آپریشن کرواؤں گا اس کے بعد واپسی ہوگی ، اس لیے سابق وزیراعظم کے جنوری یا فروری میں واپس آنے کا امکان نہیں ہے ، ایسا لگتا ہے کہ نواز شریف کو تحریک عدم اعتماد اور کسی مداخلت کے بغیر عام انتخابات کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ، نواز شریف نے مجھ سے کہا کہ عام انتخابات کسی مداخلت کے بغیر ہوجائیں گے لیکن کیا آئندہ حکومت کو بغیر مداخلت کے چلنے دیا جائے گا؟۔

(جاری ہے)

سینئر صحافی و تجزیہ کارنے کہا کہ نواز شریف ملک میں موجود ن لیگ کی قیادت کی طرف سے کسی خدشہ کا شکار نہیں ہیں ، میں نے نواز شریف سے پارٹی میں دو بیانیوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا یہ طبیعتوں کا فرق ہے ، میری اورشہباز شریف کی سوچ اور ٹارگٹ ایک ہی ہے کوئی اختلاف نہیں ہے ، میری موجودگی میں ان کی اپنے بھائی شہباز شریف سے ٹیلی فون پر بات بھی ہوئی۔

پروگرام میں شریک ایک اور سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ میں کوئی بھی لیڈر نواز شریف کے خلاف بغاوت نہیں کرسکتا ، ن لیگ میں صف اول کا کوئی شخص اپنی ڈیڑھ اینٹ کی الگ مسجد نہیں بنانا چاہتا ، مسلم لیگ ن کا ووٹ بینک اپنی جگہ برقرار ہے ، نواز شریف واپس نہیں آتے تو شہباز شریف کو مشکل نہیں ہوگی۔ دوسری طرف میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی واپسی کے لیے کوششیں تیز کر دی ہین ، حکمران جماعت نے نوازشریف کو لندن سے واپس لانے کے لیے دو مختلف ٹریکس پر عملی کام شروع کر دیا ہے ، ایک طرف برطانیہ سے ملزموں کے تبادلے کے معاہدے پر سر توڑ کوششیں کر رہی ہے جو آخری مرحلے میں بتائی جاتی ہے۔