
کاشتکارگندم کی کنگی کے کنٹرول کے لئے فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں‘ترجمان محکمہ زراعت
بیماری کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں محکمہ زراعت (توسیع یا پیسٹ وارننگ) کے مقامی عملے کے مشورے سے پھپھوند کُش زہروں کا استعمال کریں
منگل 25 جنوری 2022 12:45

(جاری ہے)
بعض اوقات پیداوار میں 50 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔ گندم پر حملے کی صورت میں فی ایکڑپیداوار میں 10 سے 30 فیصد تک کمی واقع ہوتی ہے۔
وبائی حملے کی صورت میں ناقص قوت مدافعت کی اقسام گندم مزید کنگی پھیلا کر بہتر قوت مدافعت کی حامل اقسام گندم پر اثر انداز ہوکر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔زرد کنگی کا حملہ عام طور پر پنجاب کے شمالی اور کچھ وسطی اضلاع (راولپنڈی تا فیصل آباد) میں زیادہ ہوتا ہے۔عام طور پر اس کا حملہ پتوں پر ہی ہوتا ہے جبکہ انتہائی شدید حملے کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں۔اس کی پہچان یہ ہے کہ پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں یا لائنوں میں صف بستہ ہوتے ہیں۔ وبائی حملے کی صورت میں اس کا نقصان بھوری کنگی سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔سیاہ کنگی کے حملے کی صورت میں عموماً بھورے یا کالے رنگ کے دھبے پتوں کی ڈنڈیوں یا تنے پر ظاہر ہوتے ہیں جو کہ بعد میں پھٹ جاتے ہیں اور سیاہ رنگ کا سفوف باہر نمودار ہوتا ہے۔ کاشتکار گندم کی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور فصل پرکنگی کے حملہ کی صورت میںپھپھوندکُش زہروں کا استعمال محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی فیلڈ عملہ کے مشورہ سے کریں۔مزید زراعت کی خبریں
-
تھل کے علاقوں میں چنے کی کاشت کے لئے اکتوبر کو موزوں قرار دیاگیا ہے،محکمہ زراعت
-
رواں سال کپاس کی ہدف سے 37 لاکھ بیلز کم پیداوارکا امکان
-
کپاس کے کاشتکاروں کو مزید 15 روز تک پیسٹ سکاؤٹنگ جاری رکھنے کامشورہ
-
زیتون کی نئی فصل کی کاشت کیلئے پانی کے اچھے نکاس والی زمین موزوں قرار
-
کمادکے پیداواری مقابلہ میں حصہ لینے والے کاشتکاروں سے درخواستیں طلب
-
پنجاب میں کھجور کی کاشت کا رقبہ بھی 90ہزارہیکٹر ہے،جامعہ زرعیہ فیصل آباد
-
پنجاب میں ٹماٹر کی کا شت کا رقبہ 16201 ایکڑ اور پیداوار 86269 ٹن سے متجاوز
-
کاشتکاروں کو کپاس کی فصل پر ملی بگ وڈسکی کاٹن بگ کے تدارک کیلئے مناسب زرعی زہروں کے سپرے کا مشورہ
-
ستمبرکا آخری ہفتہ پھول سے پھل بننے کا عمل شروع ہونے کے باعث کپاس کی فصل کیلئے اہم ہے، چوہدری عبدالحمید
-
دھان کی کٹائی کے بعد کھیتوں کو آگ لگانے والے کاشتکاروں کی سپارکو سیٹلائٹ کے ذریعے فضائی نگرانی
-
پاکستان میں انار کا زیر کاشت رقبہ 7330 ہیکٹرز اور پیداوار 37613ٹن تک پہنچ گئی
-
کاشتکاروں کو موسم سرما کے لیے مولی کا بیج 4 سے 5 کلو، گاجر کا 5 سے8 کلو اور شلجم کابیج 1سے ڈیڑھ کلو گرام فی ایکڑ استعمال کرنے کا مشورہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2023, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.