وویمن انٹرپرینیورشپ پاکستان کی تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے‘حسان خاور

خواتین کو معاشی اور سماجی طور پر بااختیار بنانا حکومت کا وژن ہے‘معاون خصوصی وزیر اعلی

بدھ 26 جنوری 2022 20:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2022ء) معاون خصوصی وزیرِ اعلی پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ پاکستان کے مستقبل کیلئے خواتین بنیادی اہمیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی اور سماجی طور پر بااختیار بنانا حکومت کا ویثرن ہے۔ اس ضمن میں حکومت موثر اقدامات کر رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی تنظیم پروان نسا کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ خواتین سماجی اور گھریلو ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کر رہی ہیں۔ یہ ہمارے معاشرے کا 21 فیصد طبقہ ہیں۔ حکومت سمیت بے شمار نجی ادارے اور تنظیمیں پاکستانی خواتین کو کاروباری صلاحیت کے ذریعے معاشی طور پر بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

حسان خاور نے اس امر کی ضرورت پر زور دیا کہ خواتین کو تربیتی ورکشاپس، سرپرستی اور کاروباری انکیوبیشن کے ذریعے کاروباری صلاحیتوں سے آراستہ کیا جائے۔

حسان خاور نے کہا کہ صرف 2021 میں پاکستانی کاروباری افراد نے 350 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی۔ تاہم اس میں صرف 1.1 فیصد حصہ خواتین کا تھا۔ اس تعداد میں اضافہ کرنا ہوگا اور یہی مقصد پروان نسا جیسے ادارے حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی نویں سب سے بڑی افرادی قوت ہے لیکن اس میں سے صرف 21 فیصد خواتین ہیں۔

خواتین پر مشتمل اس افرادی قوت کا جی ڈی پی میں حصہ صرف دس فیصد ہے۔ حسان خاور نے کہا کہ ہمیں خواتین کی حوصلہ افزائی کرنی ہے تا کہ وہ نہ صرف کاروباری ایڈونچرز میں شامل ہوں بلکہ معاشی اور سماجی طور پر بھی مضبوط اور بااختیار ہوں۔ حسان خاور نے مزید کہا کہ پاکستان کو دنیا کی مضبوط ترین معیشتوں میں شامل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنی خواتین کو موثر معاشی شراکت داروں میں تبدیل کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کا یہ واحد طویل مدتی اور پائیدار حل ہے۔ حسان خاور نے کہا کہ پروان نسا جیسے اقدامات نہ صرف معاشی طور پر ہماری خواتین کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں بلکہ ان کی عزت نفس کو بڑھانے میں بھی ان کی مدد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وویمن انٹرپرینیورشپ پاکستان کی تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ حسان خاور نے کہا کہ اچھی خبریں یہ ہیں کہ ہم جانتے ہیں دنیا کہاں جا رہی ہے اور ہماری خواتین بہت ٹیلنٹڈ ہیں۔

ہمارے خاندانی نظام میں رہتے ہوئے کاروبار کرنا خواتین کے عزم و ہمت کا ثبوت ہے۔ یہ خواتین زندہ مثالیں ہیں، جو دکھا رہی ہیں کہ کچھ بھی ناممکن نہیں۔ آنے والی دہائی پاکستان میں خواتین اور بالخصوص کاروباری خواتین کی ہے۔ معاون خصوصی نے مزید کہا کہ حکومت پر امید ہے کہ ہم درست سمت میں جا رہے ہیں۔ اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب 187 ڈے کیئر سنٹرز کے قیام کے منصوبے سے خواتین کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔

مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ کے اوپر خصوصی توجہ، تین ہسپتال بن چکے، چھ بن رہے ہیں۔ حسان خاور نے کہا کہ ہمیں فیصلہ سازی، سیاست سمیت ہر شعبے میں زیادہ خواتین کی ضرورت ہے۔ حسان خاور کا کہنا تھا کہ گزشتہ سیاستدانوں نے کرپشن کے ذریعے ملک میں کرپشن کے عمومی تاثر کو مضبوط کیا۔ موجودہ حکومت کا کام، صحت تعلیم صنعت اور کارپوریٹ سیکٹر میں نمایاں دکھائی دے رہا ہے۔ صحت کارڈ نے متوسط طبقے کو نجی ہسپتالوں میں علاج کا موقع فراہم کیا۔ آج امیر اور غریب کے لیے ایک ہی معیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ستر سال خواتین کو پیچھے رکھا، اب انہیں سروس رولز اور پالیسیوں میں خصوصی جگہ دینی ہے تا کہ مذکورہ سالوں کا خلا پر کیا جا سکے۔