سوفٹ ڈرنکس، سگریٹ کی تشہیر پر پابندی لگائے بغیر امراض قلب، شوگر اور موٹاپے پر قابو نہیں پایا جا سکتا، ماہرین ِصحت

جمعرات 17 مارچ 2022 18:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2022ء) ماہرین امراض قلب نے کہا ہے کہ چینی کی بڑی مقدار سے بنے ہوئے سوفٹ ڈرنکس، سگریٹ اور دیگر مضر صحت اشیاء کے اشتہاروں پر پابندی لگائے بغیر امراض قلب، شوگر اور موٹاپے پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔ترقی یافتہ ممالک میں ایسا کرکے کافی حد تک ان امراض پر قابو پایا گیا ہے ہمارے یہاں کراچی میں رفاہی پلاٹ پر رہائشی اور تجارتی تعمیرات ہونے سے کھیلنے کودنے اور جسمانی مشقیں کرنے کے مواقع تقریبا ختم ہوگئے ہیں اس لئے بہتر ہو گا کہ فلائی اوور اور پلوں کے نیچے فاضل جگہوں کو ٹیبل ٹینس اور بیڈمنٹن سمیت دیگر کھیلوں کے لیے مخصوص کر دیے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول اسپتال کرا چی کے کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں ری ہیبلی ٹیشن اینڈ پریوینشن (امراض قلب سے بحالی اور تحفظ) کے نئے وارڈ کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ان ماہرین میں پروفیسر اعجاز وہرہ، پروفیسر محمد اسحاق، پروفیسر خالدہ سومرو، پروفیسر منصور، پروفیسر نواز لاشاری شامل تھے۔ تقریب سے سول اسپتال کراچی کی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر روبینہ بشیر، پروفیسر زرناز واحد، پروفیسر صبا سہیل، ڈاکٹر نور محمد سومرو و دیگر نے خطاب کیا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب میں پروفیسر اعجاز وہرہ نے کہا کہ امراض کے علاج میں جب سے انٹروینشن (اسٹنٹ وغیرہ ڈالنے کی تکنیک) آئی ہے دیگر شعبے پیچھے چلے گئے ہیں اور دل کے امراض سے اموات میں کمی دیکھنے میں آئی ہے انہوں نے کہا کہ سول اسپتال کراچی سے بہت سی یادیں وابستہ ہیں یہاں زندگی کا بہترین وقت گزرا ہے اس کی تاریخ لکھی جانی چاہیے انہوں نے شرکا سے کہا کہ سول اسپتال کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں غریب آدمی کا علاج ہوتا ہے۔

علاج کے ساتھ غریب آدمی کی عزت بھی ہو تو اس سے ہم سب کا اور سوسائٹی کا فائدہ ہے پروفیسر محمد اسحاق نے کہا کہ نئے وارڈ کا قیام ایک اہم پیش رفت ہے سول اسپتال میں امراض قلب کے وارڈ کے لیے 1960 کی دہائی سے کام کرنے والے پروفیسر شریف چوہدری ایس ایم رضا اور دیگر کی تصاویر ان وارڈز میں لگائی جائیں۔ پروفیسر منصور نے کہا کہ انٹروینشن، بائی پاس اور دواؤں کے نتیجے میں دل کے امراض سے اموات میں کمی آئی ہے لیکن سب سے زیادہ اموات پر قابو جسمانی طور پر متحرک رہنے سے پایا جا سکتا ہے۔

پروفیسر نواز لاشاری نے کہا کہ کوشش ہے کہ سول اسپتال کراچی کا یہ دل کا وارڈ مریضوں کے لئے شہر میں بہترین علاج کا مرکز بن جائے۔ پروفیسر روبینہ بشیر نے کہا کہ وہ سول اسپتال کے لئے نئی نہیں، میڈیکل سپریٹنڈنٹ بننے کے بعد وہ ایک نئے جذبے کے ساتھ کام کریں گی۔ انہوں نے اسٹیج پر موجود خواتین کی طرف اشارہ کرکے کہا کہ آج خواتین کی اتنی بڑی تعداد میں یہاں موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ خواتین اداروں کی بہترین منتظم بن سکتی ہیں وہ نہ صرف گھر کو بہتر انداز میں چلا سکتی ہیں بلکہ اسپتالوں کو بھی چلا سکتی ہیں۔

پروفیسر زرناز واحد نے کہا کہ سول اسپتال کارڈیالوجی کا شعبہ نواز لاشاری کی قیادت میں بہترین انداز میں میں کام کر رہا ہے تقریب کے آخر میں مہمانوں کو پروفیسر نواز لاشاری کی جانب سے اجرک، پھول اور شیلڈز پیش کی گئیں۔