درگاہ پیر چھتل شاہ نورانی کے کجھور کے درختوں میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، کھجور کے درختوں اور گھروں کے گھر جل کر خاکستر ،مال مویشی بھی آگ کی زد میں آکر جل کر مرگئے

اتوار 17 اپریل 2022 19:25

گنداواہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2022ء) درگاہ پیر چھتل شاہ نورانی کے کجھور کے درختوں میں اچانک بھڑک اٹھی جس کے لپیٹ میں کھجور کے درختوں اور گھروں کے گھر جل کر خاکستر جبکہ مال مویشی بھی آگ کی زد میں آکر جل کر مرگئے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ضلع جھل مگسی کی تحصیل گنداواہ کے علاقے مشہور درگاہ پیر چھتل شاہ نورانی کے کھجوروں کے جنگل کو آگ لگنے سے کھجوروں کے درخت سمیت گھروں سمیت مال مویشی بھی بھڑکتی آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا واقعہ کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ اور بلوچستان عوامی پارٹی کے تحصیل صدر سید صفدر اکبر علی شاہ نے میونسپل کمیٹی جھل مگسی و ڈیرہ مراد جمالی سے فائر بریگیڈ گاڑیاں طلب کی گئی کئی گھنٹوں بعد آگ پر قابو پایا گیا لیکن آگ اپنا کام کرچکی تھی جس سے لاکھوں کروڑوں کا سامان و مال مویشی جل کر خاکستر ہو چکے تھے اور لاکھوں روپے کے قیمتی کھجور کے درخت جل گئے اس موقع پر درگاہ پیر چھتل شاہ نورانی کے گادی نشین کے بھائی سید حاکم علی شاہ حسینی و فرزند سید فیض محمد شاہ حسینی سید پیر شاہ حسینی، سردار سید سرور شاہ حسینی، سید اول شاہ حسینی کا کہنا تھا کہ درگاہ پیر چھتل شاہ نورانی کے قریب گھروں اور باغات کو لگنے والی آگ نے جلا کر تباہ کر دیا آگ نے پورے علاقے کو اپنے لپیٹ لے لیا جس کے باعث قریبی آبادی کو بھی انتہائی نقصان پہنچا ہے، علاقے کے مکینوں کا کہنا تھا کہ اچانک آگ سے ان کا لاکھوں کا نقصان ہوچکا ہے ہمارے لئے کچھ نہیں بچا انہوں نے میڈیا کے توسط سے صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ بلوچستان سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ علاقے کا سروے کیا جائے اور واقعہ کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرائی جائیں اور آگ سے ہونے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔