وزیراعلیٰ پنجاب کا حلف نہ لیے جانے پر حمزہ شہباز تیسری بار عدالت پہنچ گئے
گورنر پنجاب نے ایک بار پھرعدالتی حکم ماننے سے انکار کردیا ہے‘ عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ خود حلف لینے کے لیے نمائندہ مقررکرے ۔ نئی درخواست میں موقف
ساجد علی جمعہ 29 اپریل 2022 10:27
(جاری ہے)
اے آر وائی نیوز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ حمزہ شہباز کے حلف کے حوالے سے مشاورتی اجلاس ہوا ، جس میں عدالتی حکم کے خلاف تمام آپشنز استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور آئینی ماہرین نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کرنے کا مشورہ دیا ، اس ضمن میں آئینی ماہرین نے گورنر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عدالت آئینی حدود سے تجاوز نہیں کرسکتی اور صدر مملکت یا گورنر کو احکامات نہیں دے سکتی۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی حلف برداری سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنادیا جس میں کہا گیا تھا کہ 28اپریل تک گورنر خود یا کسی نمائندے کے ذریعے نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب سے حلف لیں‘ عدالت کا حکم گورنر پنجاب کو فوری بھیجا جائے۔ گزشتہ روز دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا ، دوران سماعت حمزہ شہباز کے وکیل اشتر اوصاف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صدر جان بوجھ کر عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کر رہے ، اس پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیوں نہ عدالت آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے کسی فرد کو حلف کیلئے نامزد کر دے؟ عدالت نے اس معاملے پر اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کیلئے طلب کر لیا جب کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو وفاقی حکومت سے ہدایات لے کر پیش ہونے کا حکم دیا تھا ۔ وفاق کی طرف سے موقف عدالت مین پیش کیے جانے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو کہ آج سنادیا گیا اور اپنے فیصلے میں لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ کل تک گورنر خود یا کسی نمائندے کے ذریعے نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب سے حلف لیں‘ عدالت کا حکم گورنر پنجاب کو فوری بھیجا جائے۔ خیال رہے کہ پنجاب کے نو منتخب وزیر اعلی حمزہ شہباز نے حلف نہ لینے کے معاملے پر دوبارہ لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ، اس ضمن میں حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالت میں درخواست جمع کرادی ، جس میں ہائی کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کی استدعا کی گئی ، حمزہ شہباز نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا کہ 22 اپریل کو عدالت نے شہریوں کو درپیش مشکلات کو دیکھتے ہوئے فیصلہ جاری کیا تھا اور صدر کو ہدایت کی وہ منتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لینے کے لیے فوری اقدامات کریں لیکن صدرِ مملکت اس عدالت کے حکم کو بغیر کسی وجہ کے اور تاخیر کر رہے ہیں ، اس صورتحال میں آئینی دائرہ اختیار کو استعمال کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے موقف میں مزید کہا ہے کہ صدر پاکستان کا ایک سیاسی جماعت سے تعلق ہے لیکن صدر بطور سربراہ کسی سیاسی دباؤ کے بغیر اپنے فرائض پر عمل کرنے کے پابند ہیں ، صدر پاکستان معزز عدالت کے حکم پر عمل نہ کر کے قانون کی بے توقیری کر رہے ہیں ، عدالت چئیرمین سینیٹ کو حکم دے کہ وہ نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لیں۔مزید اہم خبریں
-
سعودی عرب کے کاروباری وفد کا دورہ ملکی معیشت کے لئے اہم سنگ میل ہے.شہبازشریف
-
ملک درست سمت میں آگے بڑھ رہاہے، کلیدی اقتصادی اشاریوں سے معاشی بہتری اوراستحکام کی عکاسی ہورہی ہے.محمد اورنگزیب
-
فارمی چوزے کی افغانستان کو ایکسپورٹ میں کمی کے مقامی مارکیٹ پر مثبت اثرات سامنے آنے لگے
-
یہ تاثر غلط ہے کہ وزارت خارجہ نے امریکی سفیر سے ملاقات طے کرائی
-
سوشل میڈیا پر پابندی کے سوال پر ترجمان پاک فوج کا قرآن کی آیت کا حوالہ
-
واحد راستہ قوم سے معافی ،ترجمان پاک فوج نی9 مئی کے مسئلے کا حل بتادیا
-
9 مئی کے ذمہ دار وہ ہیں جن لوگوں نے رینجرز کے یونیفارم میں عدالتی احاطے میں عمران خان پر حملہ کیا
-
متحدہ عرب امارات میں بچوں میں پڑھنے کے شوق کو تقویت دینے کے مقصد
-
توشہ خانہ گاڑی ریفرنس، احتساب عدالت نے صدر زرداری کے خلاف کارروائی روک دی
-
ڈی جی آئی ایس پی آر کی تمام تر پریس کانفرنس حقائق کے منافی ہے
-
ترجمان آئی ایس پی آر نے 2014 کے دھرنے ،پارلیمنٹ پر حملے کی جوڈیشل کمیشن بنانے کی تجویز دیدی
-
سیاسی جماعتوں کیلئے ملک کی اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کا نقصان ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.