کرناٹک، کانگریس کا تبدیلی مذہب مخالف آرڈیننس کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان

ہفتہ 14 مئی 2022 11:59

بنگلورو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2022ء) بھارتی ریاست کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے اس اعلان کہ وہ ایک آرڈیننس جاری کرکے تبدیلی مذہب مخالف قانون کو نافذ کرے گی ،کے ایک دن بعد ریاستی کانگریس نے کہا ہے کہ وہ اسکے خلاف عوامی تحریک (جن آندولن) شروع کرے گی۔کشمیرمیڈیا سرو س کے مطابق اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما سیدارامیہہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت جو بدعنوانی اور بدانتظامی کے معاملے میں بے نقاب ہے، لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے” کرناٹک پروٹیکشن آف رائٹ ٹو فریڈم آف ریلجن بل“ 2021 کو نافذ کرنے جارہی ہے۔

انہوں نے گورنر سے تبدیلی مذہب مخالف بل کو مسترد کرنے کی اپیل کرتے کہا کہ بی جے پی نے یہ قانون صرف اقلیتوں کو ڈرانے اور انہیں ہراساں کرنے کے ارادے سے لایا ہے۔

(جاری ہے)

سیدارامیہہ نے مزید کہا کہ موجودہ قانون زبردستی مذہب کی تبدیلی کو روکنے اور لالچ کے ذریعے مذہب کی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے کافی ہے پھر نئے قانون کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو دھمکانا اور ہراساں کرناآر ایس ایس کا سیاسی ایجنڈا ہے ۔

انہو ں نے کہا کہ سچے ہندو ہم آہنگی اور عالمگیر بھائی چارے پر عمل پیرا ہیں اور وہ بی جے پی کی فرقہ وارانہ سیاست کو مسترد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو ہم اقلیتوں پر مسلسل حملے دیکھتے ہیں، کرناٹک کے لوگ اس حکومت سے شرمندہ ہیں۔انہوں نے کہا آئین افراد کو آزادی سے اپنی مرضی کے مطابق مذہب تبدیل کرنے کی اجازت دیتا ہے اور مذہب کی زبردستی تبدیلی کو روکنے کے لیے پہلے سے ایک قانون نافذ ہے جس پر عمل درآمد کے لیے پولیس اور عدالتیں موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :