سخت ترین گرمی اور پانی کی قلت کے باعث ضلع مظفرگڑھ میں آم کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے،زرعی ماہرین

جمعہ 20 مئی 2022 12:59

مظفرگڑھ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2022ء) سخت ترین گرمی اور پانی کی قلت کے باعث ضلع مظفرگڑھ میں آم کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے،زرعی ماہرین کے مطابق ضلع مظفرگڑھ میں آم کی پیداوار تقریبا 60 فیصد تک کم ہوسکتی ہے،خانگڑھ،روہیلانوالی اور مظفرگڑھ سے تعلق رکھنے والے ملک لیاقت ارائیں،چودہری سہیل ارائیں، ملک محمد جاوید چھجڑا،ملک غضنفر بھٹی،ملک منظور بھٹی اور آموں کے باغات کے متعدد دیگر مالکان اور بیوپاریوں نے نمائندہ اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وقت سے پہلے پڑنے والی شدید گرمی اور پانی کی قلت سے آموں کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے،انہوں نے کہا ہے کہ ضلع مظفرگڑھ آموں کے باغات اور آموں کی پیداوار کے حوالے سے پنجاب بھر میں سر فہرست شمار ہوتا ہے، آموں کی پیداوار اور یہاں کے آموں کے منفرد زائقے کی بدولت پورے پاکستان میں یہاں کے آموں کی بہت مانگ ہے بلکہ یہاں کے آم برآمد بھی کئے جاتے ہیں اور بیرون ملک بھی بہت پسند کئے جاتے ہیں،انہوں نے بتایا کہ ضلع مظفرگڑھ میں 65 ہزار ایکڑ رقبے پر آموں کے باغات ہیں،گزشتہ برس ضلع مظفرگڑھ میں آموں کی پیداوار 4 لاکھ 75 ہزار ٹن تھی لیکن رواں برس وقت سے پہلے پڑنے والی شدید گرمی اور پانی کی قلت نے آموں کے باغات پر نہائت منفی اثرات مرتب کئے ہیں ان کے اور ضلع کے دیگر علاقوں میں آموں کے درختوں پر گزشتہ برس کے مقابلے میں بہت کم پھل ہے اور ایک محتاط اندازے کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں 60 فیصد تک کم پیداوار ہو گی جس کے نتیجہ میں نہ صرف یہاں آم مہنگا فروخت ہو گا بلکہ برآمدات بھی متاثر ہوں گی۔

\378