Live Updates

چار سال کے گند کو کیسے صاف کیا جا سکتا ہے ۔ ملک کو اٴْٹھانا ہے تو اس میں وقت لگے گا ،مولانا فضل الرحمان

ملک ہم سب کا ہے اگر یہ ڈوبیگا تو ہم سب کو نقصان ہوگا ۔نقصان فوج کا بھی ہوگا اداروں کا بھی ہوگا یہ اسمبلیاں مدت پوری کرے گی ۔ عمران خان کے مارچ کی اہمیت دو ٹکے کی نہیں ۔ یہ مکھیاں مارنے اسلام آباد آرہے ہیں،جے یوآئی سربراہ مولانا فضل الرحمان

اتوار 22 مئی 2022 19:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2022ء) جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ چار سال کے گند کو کیسے صاف کیا جا سکتا ہے ۔ ملک کو اٴْٹھانا ہے تو اس میں وقت لگے گا ۔ عمران خان کے مارچ کی اہمیت دو ٹکے کی نہیں ۔ یہ مکھیاں مارنے اسلام آباد آرہے ہیں۔پشاور میں قبائلی عمائدین اور تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ پرچار جمہوریت ہوتی اور عوام کی شرکت کی بات کی جاتی ہے ۔

پوری دنیا میں انسانی حقوق کے ادارے بنتے لیکن حقوق سب سے زیادہ غریب قوموں کی پامال ہوتی ہے ۔عالمی اسٹبلشمنٹ جو چاہتی ہے طاقت کے بل بوتے پر کردیتی ہے ۔جغرافیے تبدیل کئے جاتے ہیں عوام کو تقسیم کیا جارہا ہے ۔پوری دنیا میں انسانی حقوق کی بات کی جاتی ہے لیکن امریکہ کے لئے کوئی حدود نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

فاٹا کی 125 سالہ حیثیت کو جب تبدیل کیا جا رہا تو قبائلی عوام سے نہیں پوچھا گیا ۔

جب میں عوام سے پوچھنے کا کہتا تو طاقتور قوتیں میری بات پر ہنستی تھی ۔اگر عوام سے نہیں پوچھا جائے گا جنہوں نے انضمام کی مہم چلائی تھی وہ بھی آج پشیمان ہے کہ ہم نے کیا کیا ہے ۔فاٹا کی انیس نمائندوں میں صرف چار انضمام کے حامی تھے باقی پندرہ نمائندوں کے ہاتھ پاوں باندھے گئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا جائے قبائلی علاقوں فنڈ کہاں خرچ ہوا ہے ۔

قبائلی علاقوں کے ایک انچ زمین کا بندوبست نہیں ہوا ہے ۔ترقیاتی فنڈز صرف ایک فیصد علاقوں میں محصوص سڑکوں،قلعوں اور مساجد کی تعمیر پر خرچ کیا گیا ہے ۔قبائلی علاقوں میں ریفرنڈم کی میری بات کو نہیں مانا گیا ۔انضمام صرف طاقتور قوتوں کو وہاں رہنے کا جواز فراہم کرنا تھا۔آج بھی قبائلی علاقوں میں ریفرنڈم کرادیں کہ وہ انضمام کے حق میں ہے یا علیحدہ حیثیت میں رہنا چاہتے ہیں ۔

پی ٹی آئی والے اسلام آباد میں مکھیاں مارنے آئے گے کون ملک کی تباہی کے لئے انکا ساتھ دے گا ۔یہ تو اللہ کا کرم ہے ہم ابھی زندہ ہے ورنہ ملک تو حقیقت میں دیوالیہ ہو چکا ہے ۔چار سال کے گند کو چار دنوں میں کیسے صاف کیا جا سکتا ہے ۔ملک کو اٹھانا ہے تو اس میں وقت لگے گا۔ ملک ہم سب کا ہے اگر یہ ڈوبیگا تو ہم سب کو نقصان ہوگا ۔نقصان فوج کا بھی ہوگا اداروں کا بھی ہوگا اور سیاسی جماعتوں کا بھی ہوگا،ملک کو اٹھانے میں سب کی حمایت درکار ہے ۔حکومت نے متفقہ فیصلہ کیا ہے یہ اسمبلیاں مدت پوری کرے گی ۔ عمران خان کے مارچ کی اہمیت دو ٹکے کی نہیں ۔ یہ مکھیاں مارنے اسلام آباد آرہے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات