یاسین ملک کا کیس بین الاقوامی عدالت انصاف میں لے جایا جائے، اوپن ٹرائل کے ذریعےکیس کو سنا جائے،مشعال ملک

منگل 24 مئی 2022 14:06

یاسین ملک کا کیس بین الاقوامی عدالت انصاف میں لے جایا جائے، اوپن ٹرائل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2022ء) سینئر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ یاسین ملک کا کیس بین الاقوامی عدالت انصاف میں لے جایا جائے، اوپن ٹرائل کے ذریعےکیس کو سنا جائے، بھارت یاسین ملک کی آواز کو دبانا چاہتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کو اسامہ قادری ، صابر قائم خانی اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مشعال ملک نے کہا کہ بھارت یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں سزا دینے کی طرف جا رہا ہے ۔ بین الاقوامی تنظیموں کو یاسین ملک کے خلاف بھارتی سازش کو دیکھنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے خاوند سے نہیں ملنے دیا جا رہا اگر میں کشمیر جاتی ہوں تو میرے خلاف بھی کیس بنایا جائے گا ، میری ساس نے کہا ہے اگر میں کشمیر آئوں گی تو مجھے بھی تیاڑ جیل میں ڈال دیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میری بچی اپنے والد سے نہ مل سکی اور ہم مشکلات میں ہیں ۔ یاسین ملک کا کیس بین الا قوامی عدالت انصاف میں لیجایا جائے ۔ اوپن ٹرائل کے ذریعے یاسین ملک کے کیس کو سنا جائے ۔ بھارت یاسین ملک جو آزادی کی تحریک چلا رہے ہیں ان کی آواز بند کرانا چاہتا ہے۔ پوری دنیا میں کرونا جیسی وبا آ گئی مگر بھارت کے ظلم و بربریت میں کمی نہ آئی، ایک معصوم قوم جس کے پاس نہ اپنی فوج ہے نہ طاقت مگر ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔

مقبول بٹ، افضل گرو، سید علی حیدر گیلانی، شبیر شاہ، آسیہ اندرابی کی طرح کیا ہمیں بھی نشانہ بنایا جائے گا۔ اس موقع پر صابر قائم خانی نے کہا کہ یاسین ملک کو قید کر کے بھی بھارت حریت رہنماؤں اور انکے خاندانوں کے حوصلوں کو نہیں توڑ سکا۔ بھارت اپنے ظالمانہ طرزِ عمل سے باز رہے۔ انہوں نے کہا کہ یسین ملک کا اوپن ٹرائل کرایا جائے، جب تک اوپن ٹرائل نہیں ہوتا کسی بھی اقبال جرم کے بیان پر یقین ناممکن ہے۔

ہم مشعال ملک کی ہمت و حوصلے کی داد دیتے ہیں کہ یہ مضبوط چٹان کی طرح کھڑی ہیں۔ اس موقع پر اسامہ قادری نے کہا کہ یاسین ملک کا کشمیر کے حریت رہنماؤں میں شمار ہوتا ہے ۔ حکومت کی ذمہ داری ہے ہیومین رائٹ کمیشن کے اجلاس میں یاسین ملک کے کیس کو پیش کیا جائے۔ یاسین ملک کے لوگوں کے ساتھ اس قسم کا رویہ اختیار کر کے بھارت کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس کا نوٹس لے اور بھارت کا چہری بے نقاب کرے۔ بھارت میں کینگرو کورٹس بنائی گئی ہیں۔ اگر کوئی نامناسب فیصلہ دیا گیا تو پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔