ماڈل ٹاؤن میں پولیس اہلکار کا قتل ، ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 7روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد ملزمان کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 26 مئی 2022 13:31

ماڈل ٹاؤن میں پولیس اہلکار کا قتل ، ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 مئی 2022ء ) لاہور کے علاقہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت لاہور مین ماڈل ٹاون میں پولیس اہلکار کے قتل کیس کی سماعت ہوئی ، جہاں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا ، عدالت نے 7روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد ملزمان کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔

خگزشتہ روز صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقہ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف پولیس کے کریک ڈاؤن کے دوران فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا تھا، کانسٹیبل کمال احمد کو ماڈل ٹاؤن میں تعینات کیا گیا تھا اس دوران ماڈل ٹاون سی بلاک 112 میں پی ٹی آئی کے مقامی رہنماء ساجد بخاری کے گھر کریک ڈاؤن کیا گیا ، کریک ڈاؤن کے دروان چھت سے فائر کیا گیا ، کانسٹیبل کمال احمد کو سینے پر گولی لگی، زخمی کانسٹیبل کو طبی امداد کے لیے لاہور جنرل ہستپال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں پولیس نے اہلکار کے قتل کے الزام میں باپ بیٹے کو گرفتار کرلیا تھا جب کہ ماڈل ٹاؤن میں فائرنگ سے شہید پولیس کانسٹیبل کمال احمد کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ، نماز جنازہ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں وزیراعلیٰ پنجاب، آئی جی، سی سی پی او، ڈی آئی جی آپریشنز، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور سی ٹی او لاہور سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی ، اس موقع پر پولیس کے چاق وچوبند دستے نےشہید کے جسد خاکی کو سلامی پیش کی۔

نماز جنازہ کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس کانسٹیبل کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا تھا ، اس دوران انہوں نے کہا کہ شہید کانسٹیبل کے 5 بچوں کا پوری زندگی یتیمی پیچھا کرے گی ، آپ کے اور میرے الفاظ ان کے زخم نہیں بھر سکتے۔