مسئلہ فلسطین بین الاقوامی انصاف اور شفافیت کا امتحان ہے ، چین

منگل 28 جون 2022 11:40

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جون2022ء) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندہ ژانگ جون نے مقبوضہ فلسطین میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطین اسرائیل تنازعے کے دو ریاستی حل کے لیے جامع اور ٹھوس اقدامات کرے۔ چینی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز مسئلہ فلسطین سمیت مشرق وسطی کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بریفنگ کے دوران کہا کہ اسرائیلی بستیوں کی آبادی کاری میں مسلسل توسیع فلسطینی زمین اور قدرتی وسائل پر قبضہ ہے اور اس نے فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کو مجروح کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی آبادکاری میں توسیع کا اقدام دو ریاستی حل کے حصول کے امکانات کو بہت مشکل بنا رہا ہے اس لیے ہم اسرائیل پر زور دیتے ہیں کہ وہ قرارداد 2334 کی خلاف ورزی بند کرے، آباد کاری کی تمام سرگرمیاں بند کرے اور دو ریاستی حل کی بنیاد کو مزید کمزور کرنا بند کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں سکیورٹی کی صورتحال مسلسل مخدوش ہوتی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اسرائیلی فوج اور آبادکاروں کی جانب سے فلسطین میں پرتشدد کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے جس کے باعث بچوں سمیت بڑی تعداد میں فلسطینی شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔ چینی سفیر نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ الجزیرہ کی خاتون صحافی شیرین ابو عقلہ کے قتل کی جلد تحقیقات کرے اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے فنڈز کا اجرا کرے ۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین بین الاقوامی انصاف اور شفافیت کا امتحان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے ذمہ دار رکن کی حیثیت سے چین ہمیشہ امن اور انصاف کا خواہاں رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی کے لیے ان کے منصفانہ مقصد کی مضبوطی سے حمایت کریں گے اور مشرق وسطیٰ میں جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھیں گے۔ انہوں نے بین الاقوامی بردری اور متعلقہ فریقین سےمطالبہ کیا کہ وہ مشرق وسطی میں امن عمل اور دو ریاستی حل کے فروغ کے لیے مخلصانہ کوششیں کریں۔