پاکستان کے راستے غیر قانونی منشیات کی منتقلی سے نمٹنے کے لیے وزارت پرعزم ہے ، حمیرا احمد

پاکستان میں خواتین کو پولیس کی بھرتی، ترقی اور مرکزی دھارے میں شامل کرنا اس سفر کی جانب اہم قدم ہے، وفاقی سیکرٹری وزارت انسداد منشیات یواین ڈی پی،امریکی بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لائ انفورسمنٹ اور اینٹی نارکوٹکس فورس پاکستان کے تحت سنگ بنیادکی تقریب رونمائی

جمعرات 30 جون 2022 21:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 جون2022ء) وفاقی سیکرٹری برائے وزارت انسداد منشیات حمیرا احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کے راستے غیر قانونی منشیات کی منتقلی سے نمٹنے کے لیے وزارت اپنے ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے ،پاکستان میں خواتین کو پولیس کی بھرتی، ترقی اور مرکزی دھارے میں شامل کرنا اس سفر کی جانب اہم قدم ہے ۔

تفصیلات کے مطابق قوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام( یواین ڈی پی )،امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لائ انفورسمنٹ ( آئی این ایل ) اور اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف ) پاکستان کے تحت اے این ایف اکیڈمی اسلام آباد میں آئی این ایل کے تعاون سے چلنے والے منصوبوں کے سنگ بنیادکی تقریب رونمائی کا انعقاد کیا گیا،ان منصوبہ جات کا مقصدخواتین کے لیے نئی رہائشی سہولیات اور اکیڈمک بلاک کی فراہمی جبکہ اے این ایف اکیڈمی کی تربیتی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد دینا ہے۔

(جاری ہے)

مجموعی طور پر12لاکھ ڈالر کا تعمیراتی منصوبہ ستمبر 2020 میں شروع کیا گیا تھا اور ستمبر 2023 میں یہ منصوبہ مکمل ہونے کی امید ہے۔تہہ خانہ اور چار منزلہ عمارت میں اے این ایف اکیڈمی کے لیے ایک اکیڈمک بلاک اور اے این ایف کی تربیت یافتہ خواتین اور انسداد منشیات کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعلق رکھنے والی خواتین کے لیے ایک مخصوص رہائشی سہولت شامل ہو گی۔

خواتین کے نئے ہاسٹل میں تقریباً 25 خواتین کو رہائش فراہم کی جائے گی، جس سے تربیتی سرگرمیوں میں خواتین کی شرکت کو سازگار ماحول ملے گا۔ اکیڈمک بلاک ایک اندازے کے مطابق 60 سے زائد ٹرینی مرد و خواتین کے لیے کلاس رومز اور ٹریننگ ہال پرمشتمل ہوگا جس سے اے این ایف کو مزید مرد اور خواتین افسران کو تربیت دی جاسکے گی۔مزید برآں، اس منصوبہ سے انسداد منشیات و قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں کو تحقیق اور تجزیہ کرنے کے لیے جگہ بھی ملے گی۔

پروجیکٹ بعنوان ’’اے این ایف کے لیے بہتر تربیتی سہولیات کے ذریعے غیر قانونی منشیات کی پیداوار اور تجارت کا مقابلہ کرنا اور انسداد منشیات فورس کی تربیتی صلاحیتوں کو بڑھانا‘‘ ہے،یو این ڈی پی اور INL کی طرف سے اے این ایف اکیڈمی کی تربیتی سہولیات اور تعلیمی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی کوششوں کا ایک اہم سلسلہ ہے جسے INL کے تعاون سے یو این ڈی پی رول آف لائ پروگرام کے ذریعے لاگو کیا جاتا ہے۔

تقریب کے مہمان خصوصی، وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات نوابزادہ شازین بگٹی نے یو این ڈی پیINL اور اے این ایف میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے کی کوششوں پر مبارکباد دی اور کہا کہ پاکستان میں کسی بھی شعبے میں سبقت حاصل کرنے کے لیے خواتین کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ حالیہ اقدام انہیں اے این ایف میں ترقی کی منازل طے کرنے کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرے گا۔

یہ منصوبہ یو این ڈی پی کے قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانے کے پروگرام کے تحت شروع کیا گیاہے جو ادارہ جاتی اصلاحات، شہری حقوق اور امن و امان کے لیے جاری کوششوں کو مزید گہرا کر کے قانون کی حکمرانی، انصاف اور سیکورٹی کے شعبے کی طلب اور رسد دونوں کی حمایت کرتا ہے ۔وزارت انسداد منشیات کی وفاقی سیکرٹری حمیرا احمد نے کہا کہ وزارت اپنے ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ پاکستان کے راستے غیر قانونی منشیات کی منتقلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ مقاصد کو بروئے کار لایا جا سکے۔

پاکستان میں خواتین کو پولیس کی بھرتی، ترقی اور مرکزی دھارے میں شامل کرنا اس سفر کی جانب اہم قدم ہے۔ اے این ایف کے ڈائریکٹر جنرل غلام شبیر ناریجو نے یو این ڈی پی اورINLکے تعاون پر شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ یو این ڈی پی اور آئی این ایل ہمارے قابل اعتماد شراکت دار ہیں جنہوں نے پاکستان بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے متعدد منصوبوں میں ہمارے ساتھ تعاون کے ساتھ انسداد منشیات کے مؤثر قانون کے نفاذ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے پاکستان میں مضبوط اور پیشہ ورانہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے اے این ایف کے ساتھ جاری تعاون اور شراکت داری پر INL اور یو این ڈی پی کی تعریف کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یو این ڈی پی کی رہائشی نمائندہ، الیونا نکولیٹا نے پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے یو این ڈی پی اور INL کی جاری اسٹریٹجک مدد کے بارے میں بات کی اورکہا کہ یو این ڈی پی اور INL نے متعدد منصوبوں پر کام کیا ہے جن میں نوشہرہ میں جوائنٹ پولیس ٹریننگ سینٹر کا دوسرافیز، کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر، خیبر پختونخواہ پراسیکیوشن اکیڈمی اور اینٹی نارکوٹکس فورس اکیڈمی شامل ہیں۔

امید ہے کہ ہمارے اقدامات پاکستان میں قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانے اور عوام کی بہتر خدمت کرنے کے لیے ہنر مند پیشہ ور افراد کے ساتھ موثر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعمیر میں اہم کردار ادا کریں گے۔ مجھے امید ہے کہ خواتین کے ہاسٹل کا اضافہ مزید خواتین کو انسداد منشیات فورس میں شامل ہونے اور اپنے کیریئر میں ترقی کی ترغیب دے گا جو کہ مضبوط قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ضروری ہے۔

اقوام متحدہ کے رہائشی کوآرڈینیٹر میا ساتو نے یواین ڈی پی، INL اوراے این ایف کی کوششوں کو سراہا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان خواتین افسران کی بھرتی، تربیت اور ترقی کے فوائد کو تسلیم کرتا ہے لیکن اس سلسلے میں متعدد چیلنجز بھی ہیں۔ فورس میں خواتین کے لیے ترقی کے قابل ماحول بنانا اور دوسروں کو اس میں شامل ہونے کی ترغیب دینا انتہائی اہم اور ایک مثبت قدم ہے۔

امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لائ انفورسمنٹ (INL) کے اسسٹنٹ سیکرٹری ٹوڈ روبن سن نے کہا کہ یہ اہم تقریب امریکی حکومت اور پاکستان کے درمیان طویل المدتی شراکت داری کو ظاہر کرتی ہے، اس سال ہم INL اور پاکستان کے درمیان شراکت داری کی 40ویں سالگرہ ’’انصاف، سلامتی اور خوشحالی‘‘ کے بینر تلے منا رہے ہیں جس میں INL نے چار دہائیوں میں ایک ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری کی ہے تاکہ پاکستان بھر میں شہریوں کی حفاظت کو بہتر بنایا جا سکے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔

عالمی طریقوں سے ظاہر ہوا ہے کہ متنوع افرادی قوتیں زیادہ موثر اور وسیع تر فیصلہ سازی کا باعث بنتی ہیں، اور تنوع پولیسنگ میں عوامی اعتماد کو قائم کرنے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے منصوبے کے نفاذمیں پارٹنر کے طور پر UNDP کی انتھک کوششوں پر بھی شکریہ ادا کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ قانون نافذ کرنے والے پاکستانی اداروں کی مضبوطی کے لیے INL، ANF اور UNDP کی شراکت داری اہم سنگ میل ہے۔ ۔