ٹھٹھہ کے کوہستانی دوسری بڑی آبادی اور ریلوے اسٹیشن کا درجہ رکھنے والے جنگ شاہی شہر کے آر ایچ سی اسپتال میں ڈاکٹرز اور ادویات کی کمی برقرار

جمعہ 29 جولائی 2022 22:33

ٹھٹھہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جولائی2022ء) تعلقہ ٹھٹھہ کے کوہستانی دوسری بڑی آبادی اور ریلوے اسٹیشن کا درجہ رکھنے والے جنگ شاہی شہر کے آر ایچ سی اسپتال میں ڈاکٹرز اور ادویات کی کمی برقرار،کوہستان کے رہائشی سرکاری ادویات سے محروم بن کر ادویات خریدنے پر مجبور،اسپتال کے انتظام چلانے والی مرف این جی اوز بھی لاتعلق ہو گئی، جنگشاہی کوہستان کے مکینوں کا بھی احتجاج، منتخب عوامی نمائندے اور ڈی سی ٹھٹھہ سے فوری طور پر ڈاکٹروں سمیت ادویات کی کمی کو پورا کرکے علاقہ مکینوں کو صحت کی بہتر سہولیات مہیا کرنے کا مطالبہ، اس سلسلے میں جنگ شاہی کے کتنے ہی رہائشیوں سیاسی و سماجی جماعتوں کے متعدد نمائندوں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے جنگ شاہی اسپتال میں ڈاکٹرز، عملہ اور ادویات کی کمی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یوسی جنگ شاہی میں پیپلز پارٹی کے نامزد کردہ یوسی چیئرمین کے امیدوار کریم اللہ جوکھیو،سلیم اختر جوکھیو، پروفیسر حبیب اللہ پلیجو، شاہنواز جوکھیو، عبدالرحیم جوکھیو، عبدالرؤف بروہی، محمد جمن جوکھیو، عبدالقادر شیخ اور دیگر نے کہا کہ کافی عرصے سے رورل ہیلتھ سنٹر جنگ شاہی میں ڈاکٹروں اور ادویات کی قلّت برقرار ہے انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ RHC جنگ شاہی 22 بستروں پر مشتمل ہونے کے ساتھ اس پر مقرر 18 ڈاکٹروں میں سے صبح کی شفٹ میں صرف ایک ڈاکٹر اور ایک خاتون ڈاکٹر، رات کی شفٹ میں ایک ڈاکٹر یوٹی پر موجود ہونے کے ساتھ شام کی شفٹ میں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ہوتا، جبکہ باقی تمام ڈاکٹرز ڈیپوٹیشن پر ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنگشاہی کی سرکاری اسپتال کوہستان کی واحد اسپتال ہے جس میں ڈاکٹرز، عملہ اور ادویات کی شدید کمی ہے جس کی وجہ سے کوہستان کے عوام اس جدید دور میں بھی صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ مون سون کی بارشوں کے بعد مختلف اضلاع سے مالوند کے لوگوں کی بڑی تعداد نقل مکانی کر کے جنگ شاہی کی کوہستانی پٹی میں آباد ہو گئے ہیں جہاں بارشوں کے بعد موسمی بیماریاں پھیل گئی ہیں، اس کے ہوتے ہوئے بھی سرکاری اسپتالوں کے انتظام سنبھالے والی مرف این جی او کی انتظامیہ بھی لاتعلق بنی ہوئی ہے ان کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کے نفاذ کے باوجود آر ایچ سی جنگشاہی میں سیپٹران گوری کے علاوہ کوئی دوائی دستیاب نہیں ہے۔

علاج کے لیے آنے والے غریب افراد ادویات خریدنے پر مجبور ہیں مگر غریب عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے کوئی نہیں انہوں نے محکمہ صحت کی صوبائی وزیر ڈاکٹر عذرا پیچوہو، وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی سید ریاض حسین شاہ شیرازی، وزیر اعلیٰ کے معاون خاص اور پیپلز پارٹی سندھ کے ضلعی صدر صادق علی میمن، ایم این اے ٹھٹھہ شمس النساء میمن، ڈی سی ٹھٹھہ غضنفر علی قادری سے مطالبہ کیا کہ ازخود نوٹس لے کر آر ایچ سی جنگشاہی میں ڈاکٹروں اور ادویات کی کمی کو فوری طور ختم کرکے کوہستان کے مکینوں کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرکے پریشانی سے بچایا جائے ، دوسری صورت میںبھرپور احتجاج کیا جائے گا۔