اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں تاجر رہنمائوںکی وزیر خزانہ سے ملاقات

ملاقات متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے تعاون سے ممکن ہوئی ،وزیر خزانہ نے تاجروں سے ملاقات میں بجلی کے بلوں سے فوری طور پر متنازعہ فکس سیلز ٹیکس ریٹیلرز ختم کرنے کا اعلان کیا، تمام شکایات دور کرنے کی یقین دہانی

جمعہ 5 اگست 2022 22:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اگست2022ء) اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں کراچی کے تاجررہنمائوں نے وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل سے ملاقات کی۔یہ ملاقات متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے تعاون سے ممکن ہوئی۔مذاکرات میں وفاقی وزیر پورٹ و شپنگ فیصل سبزواری،سابق میئر کراچی وسیم اختر بھی موجود تھے۔جبکہ تاجر رہنمائوں میں شرجیل گوپلانی،جمیل پراچہ،رضوان عرفان،محمد احمد شمسی،وقاص عظیم،سلیم میمن اورامین میمن موجود تھے۔

وزیر خزانہ نے تاجروں سے ملاقات میں بجلی کے بلوں سے فوری طور پر متنازعہ فکس سیلز ٹیکس ریٹیلرز ختم کرنے کا اعلان کیااور تاجروں کی تمام شکایات دور کرنے کی یقین دھانی کرائی۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ تین مہینوں تک بجلی کے بل سابقہ طریقہ (سیلز ٹیکس کے بغیر) آئیں گے اس کے بعد تاجروں سے نئے ٹیکس گزار ٹیکس نیٹ میں لانے اور ٹیکسوں میں رد بدل کے حوالے سے میٹنگ کریں گے لیکن اب آئندہ بھی بجلی کے بلوں میں فکس سیلز ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

(جاری ہے)

انھوں نے تاجر جو اب تک ٹیکس نیٹ میں نہیں آئے انھیں ٹیکس نیٹ میں أنے کی ضرورت پر زور دیا۔وفاقی وزیر فیصل سبزواری کا کہنا تھاکہ ایم کیو ایم پاکستان کراچی کے تاجروں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔شرجیل گوپلانی نے بلوں میں غیر منصفانہ فکس سیلز ٹیکس فوری ختم کرنے۔درآمدات میں فارم کی شرط ختم کرنے اور امپورٹ شدہ مال فوری کلیر کرنے کے لئے بینکوں کو زرمبادلہ فوری فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اس کے علاوہ ایس آراو 545 کے تحت درآمد پر پابندیاں لگائی گئی ہیں انھیں ختم کرنے اور چیپٹر 84, 85 جس میں سات ہزارآئٹم آتے ہیں ان کی امپورٹ پر پابندی فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا جس کے باعث تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

انھوں نے تحریری تجاویز و شکایات وزیر خزانہ کو پیش کیں۔جمیل پراچہ نے ٹیکس ماہانہ کے بجائے سالانہ وصولی اور چھوٹے تاجروں کو بینکوں کے زریعہ أسان قرضہ کی فراہمی کی درخواست کی۔ضوان عرفان نے بجلی کے بلوں کے زریعہ ٹیکس کی وصولی کو ناقابل عمل قرار دیا۔محمد احمد شمسی نے درخواست کی کہ صرف تاجروں کو نشانہ بنانے کے بجائے ہر قسم کی آمدنی پر ٹیکس لگایا جائے۔

بجلی کے بلوں سے جبری ٹیکس ختم کیا جائے،قانونی امپورٹرز کوتنگ کرنے کے بجائے اسمگلنگ کا خاتمہ کیا جائے۔وقاص عظیم نے ہوٹل انڈسٹری پر ٹیکسوں کی بھرمار اور ٹیکس ادا کرنے کے باوجودایف بی آر کی جانب سے تنگ کرنے کی شکایت کی۔انھوں نے بجلی کے میٹروں پر نام تبدیل کرنے کے مشکل طریقہ کار کو سہل بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔سلیم میمن نے سولر پینل کے درآمد کنندگان کو پورٹ پر آئی شپمنٹ کی کلیرینس کے لئے زرمبادلہ فراہم نہ کرنے کی شکایت کی۔

امین میمن نے انٹر سٹی مال کسٹم اہلکاروں کی جانب سے پکڑنے اور پیسے بنانے کی شکایت کی۔تاجر رہنمائوں نے کامیاب مزاکرات کرنے اور مطالبات ماننے پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا مذاکرات منعقد کرانے اور معاونت کرنے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا