سپارک کی جانب سے نوجوانوں کو تمباکونوشی کے نقصانات کے بارے آگاہی فراہم کرنا قابل تعریف ہے،پارلیمانی سیکرٹری

جمعہ 12 اگست 2022 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2022ء) پارلیمانی سیکرٹری برائے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر شازیہ صوبیہ اسلم سومرو نے کہا ہے کہ پاکستان خوش قسمت ہے کہ اس کی ملکی آبادی کی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ 61 ملین نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں ،ہم کسی بھی صنعت کو جان بوجھ کر اپنے نوجوانوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انھوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں نوجوانوں کے عالمی دن کے موقع پر سماجی تنظیم سپارک کے زیراہتمام "تمباکو سے آزادی" کے عنوان کے تحت منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ سپارک کی جانب سے نوجوانوں کو تمباکونوشی کے نقصانات کے بارے آگاہی فراہم کرنا قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم نوجوانوں کو پالیسی سازوں کے ساتھ اپنی رائے کا اظہار کرنے کا پلیٹ فارم بھی فراہم کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے تمباکو سے متعلق نئی مصنوعات کے حوالے سے قانون سازی کے لئے پارلیمنٹ میں آواز اٹھانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ وزارت قومی صحت کے سپیشل سیکرٹری مرزا ناصر الدین مشہود احمد نے کہا کہ وزارت میں تمباکو کنٹرول سیل فعال ہے اور ہم سول سوسائٹی، تعلیمی اداروں اور میڈیا کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ بچوں اور نوجوانوں کو تمباکو کی نئی مصنوعات کے نقصانات اور اس کی فروخت کے انسداد میں ہمارے ساتھ تعاون کریں۔

کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز (سی ٹی ایف کے) کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد نے تمباکو کی نئی مصنوعات پر پابندی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ مصنوعات نوجوان نسلوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں کیونکہ تمباکو کی صنعت ہمارے نوجوانوں کو تمباکو کے نت نئے نشے کی لت میں مبتلا کرنے کے نئے طریقے تلاش کر رہی ہے۔ جھوٹے اشتہارات اور کینسر کا باعث بننے والے کیمیکل سے جڑی یہ مصنوعات نکوٹین پاؤچز، اور چیونگم کے طور پر پاکستان کی مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو راغب کرنے کے لیے تمباکو کی صنعت معروف موسیقاروں، اداکاروں اور ماڈلز کو بامعاوضہ سوشل میڈیا پر لارہی ہے۔ سابق ٹیکنیکل ہیڈ، ٹوبیکو کنٹرول سیل ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام نے کہا کہ پاکستان میں تمباکو کی نئی ​​مصنوعات جیسے نیکوٹین پاؤچز، ای سگریٹ اور ویپس کے حوالے سے کوئی وفاقی یا صوبائی قانون سازی نہیں ہے۔

تمباکو نوشی کی ممانعت اور تمباکو نوشی نہ کرنے والوں کے تحفظ آرڈیننس 2002 روایتی تمباکو مصنوعات تک بچوں کی رسائی کو کنٹرول کرنے کے لیے کلیدی رہنما اصول فراہم کرتا ہے۔ اس طرح کی قانون سازی نئی مصنوعات کے لیے بھی ضروری ہے۔ سپارک کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن انیس جیلانی نے کہا کہ 1992 سے سپارک تحقیق، آگاہی بڑھانے اور بہتر پالیسی سازی اور عمل درآمد کے ذریعے ملک بھر کے بچوں کی بہتری کے لیے کام کر رہا ہے۔

نوجوانوں کے بین الاقوامی دن 2022 کا مرکزی خیال "بچوں اور بڑوں کے درمیان تعاون"ہے. لہذا تمباکو کی صنعت کی بدنیتی پر مبنی مہمات کو روکنے کے لیے بچوں اور بڑوں کے درمیان تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپارک نے تمباکو سے پاک پاکستان بنانے کے وژن کے ساتھ "اینٹی ٹوبیکو یوتھ کلبز" مہم کا آغاز کیا ہے۔ ہمارا مقصد اپنے بچوں کو حال اور مستقبل میں اپنا کردار ادا کرنے کی ترغیب دینا ہے۔ تقریب میں سینئر صحافیوں، سول سوسائٹی کے کارکنان، اور صحت کے ماہرین نے شرکت کی جنہوں نے تمباکو کے نقصانات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے میں سپارک اور سی ٹی ایف کے، کی مسلسل کوششوں کو سراہا۔