لانگ مارچ کے دوران پر تشدد واقعات میں ملوث پولیس افسران کے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں‘ کرنل (ر) ہاشم ڈوگر

آئی جی نے حکم ماننے سے انکار نہیں کیا ،سیاسی رہنما بھی غیر قانونی عمل میں ملوث ہیں تو انکے خلاف بھی کارروائی ہو گی‘ وزیر داخلہ کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 18 اگست 2022 22:26

لانگ مارچ کے دوران پر تشدد واقعات میں ملوث پولیس افسران کے خلاف تحقیقات ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2022ء) صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) محمد ہاشم ڈوگر نے کہا ہے کہ 25 مئی کے لانگ مارچ کے دوران ہونے والے پر تشدد واقعات میں ملوث پولیس افسران کے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں،اگر سیاسی رہنما بھی غیر قانونی عمل میں ملوث ہیں تو ان کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے کہا کہ جیل میں ڈاکٹر شہباز گل پر کوئی تشدد نہیں ہوا ،اسلام آباد پولیس نے اپنی تحویل میں رکھنے کے دوران شہباز گل پر تشدد کیا ،اسلام آباد پولیس کی تحویل سے جب شہباز گل کو جیل لایا گیا تو ان کا میڈیکل ہوا جس کی رپورٹ میں ڈاکٹرز نے ایک سے دو مقامات کی نشاندہی کی جہاں پر شہباز گل پر تشدد ہوا ۔

اسلام آباد پولیس کی حراست کے دوران شہباز گل پر بہیمانہ تشدد کیا گیا ایسا تشدد ہوا کہ کسی جانور پر بھی نہیں ہوتا ،انہیں دوبارہ پولیس کی تحویل کا پتہ چلا تو بہت خوفزدہ ہوگئے ،مطالبہ کرتا ہوں کہ وفاقی حکومت انسانی ہمدردی کے تحت معاملے کو دیکھے اور زیادتی نہ کرے ۔

(جاری ہے)

جیل میں شہباز گل کو چالیس چکی میں رکھا گیا جس پر ڈی آئی جی اور سپرنٹنڈنٹ کو تبدیل کیا گیا ،ان کے خلاف انکوائری ہوگی ،شہباز گل کو موقع ملا تو وہ اپنے بیان کے حوالے سے حقائق بتائیں گے ۔

انہوںنے کہا کہ آئی جی نے احکامات ماننے سے انکار نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ پچیس مئی کے واقعات پر تیس پولیس افسران کے خلاف انکوائری چل رہی ہے ،پنجاب اسمبلی میں موجودہ وزیر اعلی پر زیادتی کی گئی ،ان کے میڈیا ایڈوائزر پر تشدد کیا گیا ۔