حکومت کا غیرتیار شدہ تمباکو پر ایڈوانس ایکسائز ڈیوٹی کا نفاذ سگریٹ انڈسٹری کو دستاویزی شکل دینے میں اہم کردار ادا کرے گا: تجزیہ نگار

جمعہ 23 ستمبر 2022 23:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2022ء) سگریٹ کی غیرقانونی تجارت میں ملوث عناصر تمباکو کے کاشتکاروں کو غیرتیارشدہ تمباکو کی خریداری پر ایڈوانس ایکسائز ڈیوٹی کے خلاف ورغلا رہے ہیں۔غیرقانونی سگریٹ بنانے والے تمباکو کے کاشتکاروں کو گرین لیف تھریشنگ یونٹس پر عائد کردہ ٹیکسز کے بارے میں گمراہ کرکے ایڈوانس ایکسائزٹیکس کے خلاف مہم چلارہے ہیں۔

اس مہم کی کامیابی کے نتیجے میں ایڈوانس ایکسائز ڈیوٹی کے نفاز کو منسوخ کیے جانے کی صورت میں ریونیو میں بھاری کمی کا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ اتھارٹیز ٹیکس چوری کرنے والے عناصر اور تمباکو کی غیرقانونی مینوفیکچررز کے سامنے کمزور نظر پڑتی دکھائی دیں گی۔تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت کا غیرتیار شدہ تمباکو پر ایڈوانس ایکسائز ڈیوٹی کا نفاذ سگریٹ انڈسٹری کو دستاویزی شکل دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

(جاری ہے)

ایک ماہر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں پھیلے ہزاروں سگریٹ ریٹیلرز کی نگرانی کے مقابلے میں دس کے لگ بھگ گرین لیف تھریشنگ یونٹس کی نگرانی زیادہ آسان ہے۔اس سے قبل سگریٹ کی غیرقانونی تجارت میں ملوث عناصر مڈل مین کے ذریعے گرین لیف تھریشنگ یونٹس سے غیرتیارشدہ تمباکو خرید رہے تھے اور بخوشی 10روپے فی کلو ٹیکس ادا کررہے تھے کیونکہ اس طرح وہ گمنام رہتے ہوئے سگریٹ کی غیرقانونی مینوفیکچرنگ اور فروخت سے کروڑوں روپے کا منافع کمارہے تھے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے غیرتیار شدہ تمباکو پر 390روپے فی کلو ایڈوانس ایکسائز ڈیوٹی کے نفاذ کے بعد مڈل مین کے ذریعے تمباکو کی گمنام خریداری کا راستہ بند ہوجائے گا اور مینوفیکچررز کو ایڈوانس ایکسائز ڈیوٹی کی ایڈجسٹمنٹ کے لیے اپنے کاروبار اور آمدن کی تفصیلات اور گوشوارے حکام کو پیش کرنا ہوں گے۔سگریٹ کے غیرقانونی کاروبار میں ملوث عناصر حکومت کے اس اقدام کو مسترد کرانا چاہتے ہیں اور سابقہ حکومت کے دور کی طرح اس بار بھی تمباکو کے جعلی کاشتکاروں کو سامنے رکھتے ہوئے سگریٹ انڈسٹری سے ٹیکس چوری کے خاتمہ اور اسے دستاویزی شکل دینے کے اس موثر قدم کی مخالفت کررہے ہیں۔

پاکستان ٹوبیکو بورڈ کے مطابق رواں سال 48سگریٹ مینوفیکچررز 53.5ملین کلو گرام تمباکو کاشتکاروں سے خریدیں گے جس 11گرین لیف تھریشنگ پلانٹس سے ہوکر مینوفیکچررز تک پہنچیں گے۔ماہرین کے مطابق حکومت کے ایڈوانس ایکسائز ڈیوٹی کے اقدام سے نہ صرف سگریٹ کی صنعت کو دستاویزی شکل ملے گی بلکہ سگریٹ کی غیرقانونی تجارت سے ملکی معیشت کو پہنچنے والے سالانہ80ارب روپے کے نقصانات میں بھی خاطر خواہ کمی لائی جاسکے گی۔

ایڈوانس ایکسائز ڈیوٹی کا نفاز ایک جانب معیشت کے لیے سود مند ہے اور حکومت کو عوام پر بوجھ ڈالے بغیر ریونیو بڑھانے کا ذریعہ بنے گا دوسری جانب سگریٹ کے غیرقانونی کاروبار سے حاصل شدہ سرمایہ کے غیرقانونی سرگرمیوں میں استعمال کا دورازہ بھی بند ہوجائے گا،پاکستان میں تمباکو کی کاشت اور گرین لیف تھریشنگ زیادہ تر خیبرپختون خوا اور آزاد کشمیر میں کی جاتی ہے۔بڑی کمپنیوں کے اپنے گرین لیف تھریشنگ پلانٹس ہیں جبکہ 48کے لگ بھگ کمپنیاں 11گرین لیف تھریشنگ یونٹس سے تمباکو خریدتی ہیں