پاکستان اور ویتنام کے تجارتی رابطوں کو فروغ، باہمی تجارت اور اپنی برآمدات میں اضافہ کریں گے، وفاقی وزیر جام کمال خان

ہفتہ 12 جولائی 2025 16:37

پاکستان اور ویتنام کے تجارتی رابطوں کو فروغ،  باہمی  تجارت اور اپنی ..
ویتنام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ویتنام کے تجارتی رابطوں میں اضافے کےلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے، ویتنام بڑی معاشی مارکیٹ ہے جس کی سالانہ معاشی شرح نمو 7 فیصد سے زیادہ ہے، پاکستان ویتنام کے تجربات سے استفادے کا خواہشمند ہے، دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں اور تجارتی وفود کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی، ویتنام کے ساتھ تجارت اور اپنی برآمدات میں اضافہ کریں گے، پاکستان اور ویتنام کی ٹریڈ کمیٹی کو 7 سال کے بعد بحال کیا گیا ہے جس کے مثبت نتائج مرتب ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی دورہ ریاض کے موقع پر ان کی ویتنام کے وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی تھی ، خوشگوار ماحول میں ہونے والی ملاقات کے دوران وزیر اعظم کے ہمراہ وفاقی وزرا جبکہ ویتنام کے وزیر اعظم کے ساتھ بھی ان کے وزیر شامل تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات کے بعد وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ہمیں ذمہ داری دی کہ ہم پاکستان اور ویتنام کے تجارتی تعلقات اور تجارت کے فروغ کےلئے کام کریں جس میں قومی برآمدات پر خصوصی توجہ دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ویتنام ایک بڑی مارکیٹ ہے جس کی برآمدات 350 ارب ڈالر سے زیادہ ہیں، ویتنام کی مجموعی تجارت 800ارب ڈالر تک پہنچنے والی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہدایت کی تھی کہ ویلیو ایڈیشن اور ویتنام کی معاشی کامیابیوں سے استفادہ کریں تاکہ باہمی طور پر دستیاب تجارتی معاشی مواقع سے فائدہ حاصل کیا جا سکے۔ جام کمال خان نے کہا کہ اس حوالے سے وزارت تجارت نے ویتنام میں پاکستانی سفارت خانے اور ٹریڈآفیشلز سمیت ٹریڈ مشنز کے ساتھ مل کر گائیڈ لائنز پر کام کا آغاز کیا ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور ویتنام کی تجارت کے حوالے سے قائم مشترکہ ٹریڈ کمیٹی کا گزشتہ کئی سال سے اجلاس ہی نہیں ہوا تھا،سات آٹھ سال سے اس پر کوئی پیشرفت نہ تھی، ہم نے کمیٹی کی بحالی کی کوشش کی، میرا حالیہ دورہ انہی کاوشوں کا ثمر ہے، ہم نے معاشی و تجارتی رابطوں کے فروغ کےلئے حکمت عملی مرتب کی ہے اور اس پر دستخط بھی کئے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ دورے کے دوران اپنے ہم منصبوں کے ساتھ متعدد ملاقاتیں ہوئیں جن میں طے پایا ہے کہ دستیاب مواقع سے کیسے استفادہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ویتنام نے تجارتی وفود کے تبادلوں کا فیصلہ کیا ہے تاکہ با صلاحیت شعبوں میں دوطرفہ اور کثیر الملکی باہمی تعلقات اور تجارت کو فروغ دیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ویتنام پاکستان کے مختلف شعبوں میں دلچسپی کا مظاہرہ کر رہا ہے تاکہ دوطرفہ تعلقات میں اضافہ کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ویتنام کے وزیر تجارت و سرمایہ کاری کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے تاکہ وہ معیشت کے مختلف شعبوں میں دستیاب مواقع کے بارے میں تفصیلات حاصل کرسکیں، اس حوالے سے وزیراعظم جلد اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کر رہے ہیں۔ جام کمال خان نے کہا کہ ویتنام دنیا میں اہم معیشت ہے جس کی رواں سال بھی جی ڈی پی شرح نمو 7.5فیصد ہے اور آئندہ دو تین سال میں ویتنام معاشی شرح نمو کو ڈبل ڈیجٹ تک بڑھانا چاہتا ہے،وہ اپنی مجموعی تجارت کو 800 ارب ڈالر سے ایک ٹریلین ڈالر تک توسیع دینے کا خواہشمند ہے جو پاکستان کےلئے بڑا موقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طویل عرصے کے بعد ہماری ویتنام کے ساتھ تفصیلی ملاقاتیں ہوئیں اور ہم نے ایک روڈ میپ تشکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی کاروباری اور صنعتی برادری کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ویتنام کے ساتھ دوطرفہ رابطوں کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ اقتصادی رابطوں کے فروغ کےلئے پاکستان اور ویتنام اپنی اپنی تاجر و صنعتکار برادری کو بھرپور استعداد اور دلچسپی کے حامل شعبوں کے بارے میں جامع معلومات فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کیش لیس اکانومی میں ویتنام نے بہت ترقی کی ہے اور میں نے ویتنام کے مرکزی بینک کے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کی ہے تاکہ اس تجربے سے استفادہ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ویتنام مختلف ممالک کی کرنسیز پرنٹ کر رہا ہے اور ویتنام کے مرکزی بینک کے حکام نے اس حوالے سے پاکستان سے شراکت داری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ حالیہ دورے کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔\932